مہاراشٹر حکومت کی جانب سے لاڈلی بہن اسکیم میں تخفیف پر اپوزیشن حملہ آور
کانگریس رہنماؤں نے مودی-فڑنویس پر مہاراشٹر کے عوام کو دھوکہ دینے کاالزام عائد کیا

نئی دہلی ،19 اپریل :۔
حال ہی میں بی جے پی حکومت کی جانب سے لاڈلی بہن اسکیم میں کی گئی کٹوتیوں کو لے کر اپوزیشن نے مہاراشٹر میں حکومت پر حملہ کیا ہے۔ لاڈلی بہن یوجنا کو مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں حکمراں مہایوتی کی جیت کی بنیاد سمجھا جاتا تھا۔واضح رہے کہ انتخابات سے قبل لاڈلی بہن اسکیم کے تحت دی جانے والی رقم کو 1500 روپے سے بڑھا کر 2100 روپے کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا، اب حکومت اس وعدے سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔
لاڈلی بہن اسکیم پر مہاراشٹر میں ایک بار پھر سیاست گرم ہونے لگی ہے۔ تاہم، اپنے وعدے سے پیچھے ہٹتے ہوئے، مہاراشٹر حکومت نے تقریباً آٹھ لاکھ لاڈلی بہنوں کو صرف 500 روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔کانگریس کے قومی ترجمان اتل لونڈے اور ایم ایل اے نتن راوت نے بدھ کے روز مرکز کی مودی حکومت اور مہاراشٹر میں فڑنویس حکومت پر کھل کر تنقید کی۔
غور طلب ہے کہ ایکناتھ شندے نے اپنے وزیر اعلیٰ کے دور میں لاڈلی بہن اسکیم متعارف کروائی تھی۔ اس وقت خواتین کو ہر ماہ 1500 روپے دینے کا انتظام کیا گیا تھا۔ تاہم انتخابات کے دوران اقتدار میں آنے کے بعد اس رقم کو بڑھا کر 2100 روپے کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔
اب مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد چندر پوار) سمیت اپوزیشن نے تقریباً آٹھ لاکھ لاڈلی بہنوں کو صرف 500 روپے دینے کے حکومت کے فیصلے کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔
کانگریس کے قومی ترجمان اتل لونڈے اور ایم ایل اے نتن راوت نے بدھ کے روز مہاراشٹر میں بی جے پی حکومت کے ذریعہ لاڈلی بہن اسکیم میں کی گئی حالیہ کٹوتیوں پر مرکز کی مودی حکومت اور مہاراشٹر کی فڑنویس حکومت پر کھل کر تنقید کی۔
ان دونوں لیڈروں نے لاڈلی بہن یوجنا کے فنڈز میں کٹوتی کو ‘عوام کے ساتھ دھوکہ’ قرار دیا اور مودی-فڑنویس حکومت پر عوام کو دھوکہ دینے کا بھی الزام لگایا۔
قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر میں لاڈلی بہن یوجنا نافذ کیا گیا ہے، بی جے پی نے لاڈلی بیہن یوجنا کے تحت ہر اس خاتون کو 1500 روپے دینے کا وعدہ کیا تھا جس کی عمر 18 سے 65 سال کے درمیان ہے، وہ ریاست کی رہائشی ہے اور جن کی خاندانی آمدنی کی حد 2.5 لاکھ روپے سالانہ سے کم ہے۔ لیکن اب مہاراشٹر کی بی جے پی حکومت نے اس اسکیم کے فنڈز میں کٹوتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے تحت صرف 500 روپے دیئے جائیں گے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ مہاراشٹر میں مہا یوتی اتحاد کی حکومت لاڈلی بہن یوجنا اور نمو شیتکاری مہاسمان ندھی کے زور پر دوسری بار اقتدار میں آنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ بی جے پی اور شیوسینا کا ایک دھڑا مہایوتی اتحاد میں دو بڑی پارٹیاں ہیں۔
لیکن اب ریاستی حکومت پر اپنے اخراجات کو کنٹرول کرنے کے لیے بڑا دباؤ ہے۔ ریاست پر 2025-26 تک 9.3 لاکھ کروڑ روپے کا قرض ہونے کا اندازہ ہے۔ 2025-26 کے بجٹ میں مہاراشٹر حکومت نے لاڈلی بہن یوجنا کی رقم 46,000 کروڑ روپے سے گھٹا کر 36,000 کروڑ روپے کر دی ہے۔ اس لیے مہاراشٹر حکومت نے اس اسکیم کے استفادہ کنندگان اور انہیں دی جانے والی رقم دونوں میں کمی کردی ہے۔
گزشتہ روز کانگریس کے قومی ترجمان اتل لونڈے نے کہا کہ لاڈلی بہن یوجنا محض ایک انتخابی نعرہ تھا۔ اب جب کہ انتخابات ہو چکے ہیں اور حکومت بن چکی ہے، ‘لاڈلی بہن’ اور ‘لاڈلا بھاؤ’ کو بھلا دیا گیا ہے، جو کہ ایک دھوکہ ہے۔
اتل لونڈے نے الزام لگایا کہ اس اسکیم کے تحت پہلے ووٹوں کے لیے خواتین میں رقم تقسیم کی گئی اور اب بجٹ میں 10 ہزار کروڑ روپے کی کٹوتی کرکے 40 لاکھ خواتین کو اسکیم سے باہر کردیا گیا ہے۔
کانگریس ایم ایل اے نتن راوت نے بھی لاڈلی بہن اسکیم میں فنڈ کٹوتی پر تنقید کی اور کہا کہ یہ تو ہونا ہی تھا، لاڈلی بہنوں کو تھوڑے پیسوں کے لیے گمراہ کیا گیا، یہ لوگ ٹکڑوں کو پھینکتے ہیں اور ہم اسے برداشت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ان پر کبھی بھروسہ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ قابل اعتماد لوگ نہیں ہیں، انہوں نے لاڈلی بہنوں کو نفرت کی نگاہ سے دیکھا، اب بات نہ لاڈلی بہن کی ہے اور نہ ہی لاڈلا بھاؤ کی۔