مہاراشٹر :بی جے پی رکن اسمبلی کی مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی ،مسلم نوجوانوں پر ’لو جہاد‘ کا الزام
نفرت انگیز بیان بازی کیلئے بدنام گوپی چند پڈلکر نے مسلم نوجوانو کے ذریعہ کا سستے کپڑ ے فروخت کرنے کی آڑ میں لوجہاد میں پھنسانے کا الزام عائد کیا،ہندو کاروباریوں نے دعوے کو بے بنیاد قرار دیا

دعوت ویب ڈیسک
نئی دہلی ،12 جولائی :۔
بعض بی جے پی رہنما مسلمانوں کے خلاف نفرت میں اس قدر اندھے ہو چکے ہیں کہ مسلمانوں کے ذریعہ کوئی بھی کام خواہ وہ عا م لوگوں کے مفاد میں ہی کیوں نہ ہو ،اس پر تنقید کرنا اور جھوٹے پروپیگنڈہ کرنا عادت سی بن گئی ہے۔اب مہاراشٹرمیں ایک بازار میں مسلم نوجوانو ں کے ذریعہ سستے کپڑے فروخت کرنا بھی انہیں ہندوؤں کے خلاف ’ سازش‘ نظر آ رہا ہے۔حالانکہ یہ ان کا کاروبار کا طریقہ ہے ،کم منافع اور زیادہ کاروبار کرنا ،دکاندار کی اپنی سوچ ہوتی ہے۔مگر مسلم نوجوانوں کے ذریعہ لوگوں کو سستی قیمت پر کپڑے فروخت کرنے کے پیچھے نفرت میں اندھے لوگوں کو سازش نظر آ رہی ہے۔
معاملہ مہاراشٹر کاہے۔ نتیش رانے کی طرح مسلمانوں کے تعلق سے زہر افشانی کرنے والے بی جے پی رکن اسمبلی گوپی چند پڈلکر نے الزام لگایا ہے کہ پونے کے ایف سی روڈ پر مسلمان سستے کپڑے بیچتے ہیں۔ جب ہندو لڑکیاں سستے کپڑے خریدنے وہاں جاتی ہیں تو انہیں ’لوجہاد‘ کے جال میں پھنساتے ہیں۔ حالانکہ ایف سی روڈ کے ہندو بیوپاریوں نے پڈلکر کے اس مضحکہ خیز الزام کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ بی جے پی رکن اسمبلی گوپی چند پڈلکر بھی نتیش رانے کی طرح ہی ہمیشہ جب بھی منہ کھولتے ہیں تو مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے رہتے ہیں۔ پڈلکر نے ایک نیا شوشہ چھوڑا ہے ۔ انہو ں نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’ مجھے ایف سی روڈ کے کئی لڑکوں نے بتایا ہے کہ وہاں لوجہاد کا جال بچھایا جا رہا ہے۔ جو کپڑا دوسری جگہ 400؍ روپے میں ملتا ہے وہ ایف سی روڈ پر200؍ روپے میں ملتا ہے۔ سستے کپڑے کیلئے ہندو لڑکیاں وہاں جاتی ہیں۔ پڈلکر کا ک دعویٰ ہے کہ جب ایک دکان پر 100؍ سے زیادہ ہندو لڑکیاں جاتی ہوں تو ان میں دو چار کو ٹارگیٹ کیا جاتا ہے۔ ان کے نمبر حاصل کئے جاتے ہیں۔ دیگر معلومات لی جاتی ہے۔ پھر انہیں لو جہاد کے جال میں پھنسایا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گوپی چند پڈلکر کے اس الزام اور دعوے کو خود ایف سی روڈ کے ہندو تاجروں نے بے بنیاد اور مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ایسا کچھ ہوتا تو اس کی شکایت پولیس میں کی جاتی یا کوئی معاملہ سامنے آتا ۔ ایف سی روڈ بیوپاری ایسوسی ایشن کے صدر شیام مارنے کا کہنا ہے کہ ’’ اس طرح کا کوئی بھی معاملہ ہمارے سامنے نہیں آیا ہے۔ اگر کوئی لالچ دے کر کسی لڑکی کیساتھ دھوکہ دہی کرتا ہے تو یہ قابل مذمت ہے لیکن ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔ اور ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا ’’ اس سے پہلے بھی کہا گیا تھا کہ ایف سی روڈ پر کپڑے کی دکانوں پر روہنگیا اور بنگلہ دیشی کام کرتے ہیں۔ پولیس نے اس بات کی جانچ کی تھی لیکن یہ بات جھوٹ نکلی۔ انہوں نے کہا ’’ پڈلکر جو الزام لگا رہے ہیں، اگر ایسا کوئی واقعہ پیش آیا ہے تو اسے ہمارے سامنے لائیں ۔ ہم اس طرح کا کوئی واقعہ ہونے نہیں دیں گے۔ البتہ رات میں10۔ 11؍ بجے کے بعد یہاں دکانیں بند ہو نے پر کچھ لوگ یہاں آکر دھندہ لگاتے ہیں۔ وہ کہاں سے آتے ہیں ہمیں نہیں معلوم ۔