مہاراشٹر:مسجد میں گھس کر شدت پسندوں نے امام کو زدو کوب کیا
مہاراشٹر کے جالنا میں پیش آیا واقعہ،شدت پسندوں نے جے شری رام کانعرہ لگانے کے لئے مجبور کیا،بے ہوشی کی حالت میں گاؤ ں والوں نے امام صاحب کا اسپتال میں داخل کرایا
جالنا،28 مارچ:۔
ملک میں ہندو شدت پسندوں کے ذریعہ اقلیتوں پر حملوں کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو تا جا رہا ہے ،مذہبی منافرت کی آگ اب شہری علاقوں کے علاوہ دیہی علاقوں میں بھی مذہب کی بنیاد پرخاص طور پر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ مہاراشٹر کے جالنا کے ایک گاؤں میں مسجد کے امام کو زدو کوب کرنے کا واقعہ سامنے آیا ہے ۔رپورٹ کے مطابق جالنا کے ایک گاؤں میں مسجد میں گھس کرکچھ شدت پسندوں نے امام کے ساتھ مارپیٹ کی واردات کو انجام دیا۔اس دوران مسجد کے امام کی داڑھی بھی شر پسندوں نے کاٹ دی اور انہیں بری طرح زدو کوب کیا۔زخمی امام کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ واقعہ کے بعد سے گاؤں میں کشیدگی ہے۔ گاؤں میں بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق حملہ کے وقت امام مسجد میں اکیلے تھے۔ یہ واقعہ 26 مارچ کو شام 7.30 بجے پیش آیا۔ معلومات کے مطابق حملہ آوروں نے اپنے چہرے کپڑوں سے ڈھانپ رکھے تھے۔ وہ اچانک مسجد میں داخل ہوئے اور امام کو ’جئے شری رام‘ کہنے پر مجبور کرنے لگے۔ جب امام نے اس واقعہ کی مخالفت کی تو انہوں نے ان کے ساتھ مار پیٹ کی ۔ بتایا جا رہا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد تین تھی۔
مار پیٹ کے بعد تین شدت پسند وہاں سے فرار ہو ئے جب گاؤں والے نماز کے لئے مسجد میں آئے تو دیکھا کہ امام صاحب بے ہوش پڑے ہیں۔ انہوں نے جلدی سے امام کو سلوڈ کے اسپتال میں داخل کرایا۔ لیکن، وہاں سے ڈاکٹروں نے انہیں بہتر علاج کے لیے اورنگ آباد کے سرکاری اسپتال ریفر کر دیا۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ اکشے شندے نے گاؤں کا دورہ کرکے صورتحال پر نظر رکھی ہے۔ انہوں نے عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ اس کے ساتھ بڑی تعداد میں پولیس فورس بھی تعینات کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق کہیں بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ صورتحال قابو میں ہے۔ اس سلسلے میں مقامی لوگوں سے بات چیت کی گئی ہے۔ انسپکٹر ابھیجیت مورے کے مطابق مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ اس قسم کے واقعات کو انجام دینے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ ملزمان کو جلد سے جلد گرفتار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
دریں اثنا مسلم رہنماؤں نے قصور واروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔سماج وادی پارٹی کے سر کردہ رہنماابو عاصم اعظمی نے ٹوئٹ کر کے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔انہوں نے لکھا کہ میں ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر دیویندر فڈنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ جالنا کے بھوکردن انوا گاؤں کی مسجد میں داخل ہو کرمولانا کی داڑھی کاٹنے والے اور زدوکوب کرنے والے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے والے شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔