مہاراشٹر:متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف پربھنی میں احتجاج ، ہزاروں افراد کی شرکت

نئی دہلی ،28 اپریل :۔
ملک میں متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف مسلم پرسنل لا بورڈ کی قیادت میں مظاہرہ جاری ہے۔گزشتہ روز اتوار کو مہاراشٹر کے پربھنی میں متنازعہ ایکٹ کے خلاف مظاہرے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔یہ پروگرام آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے زیر اہتمام پربھنی کے عیدگاہ میدان میں منعقد ہوا۔
مقررین میں بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، جنرل سکریٹری فضل الرحیم مجددی، نائب صدر سید سعادت اللہ حسینی، اسد الدین اویسی ایم پی، مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی، ڈاکٹر یاسین علی عثمانی، مولانا نظام الدین فخرالدین، ڈاکٹرسید قاسم رسول الیاس، مولانا فضل الرحمان مجددی، مولانا عبید اللہ خان اعظمی، ایس ڈی پی آئی کے نائب صدر محمد شفیع اور محمود احمد خان وغیرہ قابل ذکر ہیں
مقررین نے پرانی مانگوں کو دہرایا جبکہ ایم آئی ایم کے اسدالدین اویسی نے کہا کہ "میں مودی جی سے کہتا ہوں کہ آپ وقف بل کو واپس لیں، میں نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ یہ ایک کالا قانون ہے، وزیر اعظم مودی اپنے فائدے کے لیے یہ قانون لائے ہیں۔کیا فڑنویس اس پراپرٹی کو واپس کریں گے؟ یہ قانون ہماری جائیداد چھیننے کے لیے لایا گیا ہے، وقف املاک اللہ کی ہے، بی جے پی کہتی ہے کہ اس بل سے غریب مسلمانوں کو فائدہ پہنچے گا، آپ ہماری مسجد چھیننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس موقع پر ایک منفرد بات یہ دیکھنے کو ملی کہ اس موقع پر شرکائے جلسہ نے پہلگام میں دہشت گردانہ حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور مہلوکین کو خراج عقیدت پیش کیا۔