مکہ کانفرنس اختلافی عناصر ختم کر کے اسلامی یکجہتی کو فروغ دے رہی ہے:رابطہ عالم اسلامی

مکہ مکرمہ،07مارچ:

مکہ مکرمہ میں رابطہ عالم اسلامی کی جانب سے منعقد ہونے والی کانفرنس "اسلامی مسالک کے درمیان پل کی تعمیر  اسلامی رواداری کے زاویوں کو فروغ دے کر عملی پروگراموں کو وضع کرنے میں مصروف ہے۔ اس دوران   کانفرنس کے دوسرے ایڈیشن میں شریک امت اسلامیہ کے بڑے مفتیان اور علمائے کرام نے ماضی کے اختلافات کو ختم کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسلامی اخوت کی چھتری کے سائے میں تعاون اور یکجہتی کے نئے اور کشادہ افق کی راہ ہموار کی جائے۔رابطہ عالم اسلامی کے سکریٹری ڈاکٹر محمد العیسی نے کانفرنس کے لیے سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی سرپرستی کو گراں قدر قرار دیا۔

رپورٹ کے مطابق انھوں نے ایکس پلیٹ فارم پر اپنے بلاگ میں کہا کہ "ہم تمام اسلامی مسالک اور مکاتب فکر کی نمائندگی کرنے والے امت کے سینئر علمائے کرام کو ان کے قبلے کے پہلو میں خوش آمدید کہتے ہیں، ہم ساتھ مل کر وحدت کی اس خصوصی سرگرمی کے ذریعے دنیا بھر کے مسلمانوں کی امنگوں پر پورا اترنے کے خواہاں ہیں”۔انھوں نے مزید کہا کہ "ہماری توجہ دینی اصولوں اور معرفتی بنیادوں پر ہے جو مسلمانوں کے درمیان اختلاف کے مسئلے کو سمجھنے کے لیے ہے تاکہ صرف بقائے باہمی اور رابطے سے آگے بڑھ کر ایک جامع بنیاد قائم کی جائے اور یہ بات واضح ہو کہ اختلاف اصل اور بنیاد ہے۔

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل رابطہ عالم اسلامی کے سینئر مشیر ڈاکٹر ابراہیم الشائبی نے بتایا کہ مکہ مکرمہ میں ہونے والی یہ کانفرنس تمام مسالک اور مکاتب فکر کے درمیان اسلامی الفت کو فروغ دے رہی ہے۔ کانفرنس اپنے اختتام پر "اسلامی فکری ہم آہنگی کا انسائیکلوپیڈیا” متعارف کرائے گی۔اس دوران رابطہ عالم اسلامی نے واضح کیا ہے کہ کانفرنس کا یہ ایڈیشن "فعال اسلامی ہم آہنگی کی سمت” کے عنوان سے منعقد ہو رہا ہے۔ اس کا مقصد صرف روایتی مکالموں سے آگے بڑھ کر اسلامی مسالک کے درمیان پل بنانے کے لیے عملی پروگرام مرتب کرنا ہے … اور مشترکہ چیلنجوں اور خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے موثر موقف کی ہم آہنگی کرنا ہے۔ یہ کانفرنس ایک منظم عمل کی بنیاد رکھ رہی ہے جو مختلف اقدامات اور منصوبوں کی صورت میں سامنے آئے گی۔ اس سے اعتدال پسندی کا اصول مضبوط ہو گا اور فرقہ وارانہ تقاریر کا قلع قمع ہو گا۔