مودی کی نئی کابینہ میں تقریباً 99 فیصد وزراء کروڑ پتی
ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی نئی رپورٹ میں انکشاف،ستر ارکار کروڑ پتی
نئی دہلی ،13 جون :۔
ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 9 جون کو حلف اٹھانے والی نئی یونین کونسل کے ستر ارکان کروڑ پتی ہیں۔
ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز اور نیشنل الیکشن واچ نے منگل کو کہا کہ انہوں نے 72 میں سے 71 نئے وزراء کے حلف ناموں کا تجزیہ کیا۔ کیرالہ میں بی جے پی لیڈر جارج کورین کی تفصیلات کا تجزیہ نہیں کیا گیا کیونکہ انہوں نے لوک سبھا الیکشن نہیں لڑا تھا۔
71 وزراء میں سے 70 یا تقریباً 99 فیصد کے پاس ایک کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثے تھے جبکہ چھ وزراء نے 100 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثے ظاہر کیے ہیں۔
ان چھ میں تیلگو دیشم پارٹی کے لیڈر چندر شیکھر پیمسانی، بی جے پی کے جیوترادتیہ سندھیا، اشونی ویشنو، اندرجیت سنگھ اور پیوش گوئل اور جنتا دل (سیکولر) کے رہنما ایچ ڈی کمارسوامی ہیں۔
ٹی ڈی پی لیڈر پیمسانی، جو آندھرا پردیش کے گنٹور سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے، 5.705 کروڑ روپے سے زیادہ کے اعلان کردہ اثاثوں کے ساتھ فہرست میں سرفہرست ہیں۔ انہیں دیہی ترقی کی وزارت میں وزیر مملکت اور مواصلات کی وزارت میں وزیر مملکت کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔
سندھیا 424 کروڑ روپے سے زیادہ کے اعلان کردہ اثاثوں کے ساتھ اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں۔ ان کے پاس شمال مشرقی خطے کے مواصلات اور ترقی کے قلمدان ہیں۔
بھاری صنعتوں کے وزیر اور اسٹیل کے وزیر ایچ ڈی کمار سوامی نے 217 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثوں کا اعلان کیا ہے جبکہ ریلوے کے وزیر، اطلاعات و نشریات کے وزیر اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر اشونی ویشنو نے 144 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثوں کا اعلان کیا ہے۔
شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، منصوبہ بندی کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور ثقافت کی وزارت میں وزیر مملکت راؤ اندرجیت سنگھ کے کل اثاثے 121 کروڑ روپے سے زیادہ ہیں۔بی جے پی کے سینئر لیڈر اور وزیر تجارت و صنعت پیوش گوئل نے 110 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثوں کا اعلان کیا ہے۔