مودی سر نیم پر تبصرہ سے متعلق معاملے میں راہل گاندھی کو 2 سال کی سزا

بعد میں  ملی ضمانت ،راہل گاندھی کو گجرات کے سورت کی ضلعی عدالت نے مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں مجرم قرار دیا  

سورت، نئی دہلی،23 مارچ :۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو ‘مودی سر نیم’  پر تبصرہ کے تعلق سے 2019 میں دائر مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں گجرات کے سورت کی ضلعی عدالت نے قصوروار ٹھہرایا اور دو سال قید کی سزا سنائی ہے۔ تاہم بعد میں راہل گاندھی کو عدالت سے ضمانت مل گئی۔ یہ معاملہ راہل گاندھی کے ‘مودی کنیت’ کے بارے میں کئےگئے تبصرے سے جڑا ہوا ہے۔ راہل گاندھی کو 30 دن کے لیے ضمانت دی گئی اور انہیں ہائی کورٹ میں فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کی اجازت دی گئی۔ راہل گاندھی آج صبح سورت پہنچے اور ریاست میں پارٹی کے سرکردہ لیڈروں نے ان کا استقبال کیا۔

رپورٹ کے مطابق یہ مقدمہ تعزیرات ہند کی دفعہ 499 اور 500 (ہتک عزت) کے تحت درج کیا گیا تھا۔ راہل گاندھی اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے لیے اکتوبر 2021 میں سورت کی عدالت میں حاضر ہوئے۔ ارجن مودھواڈیا نے جمعرات کو کہا، "سچائی کی آزمائش ہوتی ہے اور ہراساں کیا جاتا ہے، لیکن سچ کی جیت ہوتی ہے۔ گاندھی کے خلاف کئی جھوٹے مقدمے درج کیے گئے ہیں، لیکن وہ ان سب سے باہر نکلیں گے۔ ہمیں انصاف ملے گا۔

راہل کے خلاف مقدمہ ان کے اس تبصرہ پر درج کیا گیا ہے جس میں انہوں نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ ’’تمام چوروں کا نام مودی جیسا ہی کیوں ہے؟‘‘ اس معاملے میں فیصلہ سنائے جانے کے وقت کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی سورت کی ضلع عدالت میں موجود تھے۔ اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ کوئی انہیں جو بھی سزا دے گا وہ اسے قبول کریں گے۔

راہل کے متنازعہ بیان کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے اور گجرات کے سابق وزیر پرنیش مودی کی جانب سے ایک عرضی دائر کی گئی تھی۔ وایناڈ سے لوک سبھا کے رکن راہل نے 2019 کے عام انتخابات سے قبل کولار، کرناٹک میں منعقدہ ایک جلسہ عام میں مندرجہ بالا تبصرہ کیا تھا۔

  سچائی میرا خدا ہے، عدم تشدد اسے حاصل کرنے کا ذریعہ ہے:  فیصلے کے بعد راہل گاندھی کا ٹویٹ

راہل گاندھی نے سورت کی عدالت کے فیصلے کو لے کر ایک ٹویٹ کیا ہے۔ انہوں نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے اقتباس کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ’’میرا مذہب سچائی اور عدم تشدد پر مبنی ہے، سچائی میرا خدا ہے، عدم تشدد اس کے حصول کا ذریعہ ہے‘‘۔

سورت کی عدالت کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھڑگے نے کہا، "ہمیں اس کا اندازہ تھا جس طرح سے وہ لوگ انہیں (راہل گاندھی) کو بار بار بلا رہے تھے۔ جب بی جے پی ایک انگلی دوسرے کی طرف اٹھاتی ہے تو   چار انگلیاں  خود اس کی طرف اٹھتی ہیں۔

دریں اثنا  کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے عدالت کے فیصلے پر کہا کہ خوفزدہ اقتدار کی  پوری مشینری سام ،دام ،دنڈ بھید   سب کچھ کا استعمال کر کے  راہل گاندھی کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ میرے بھائی کبھی نہیں ڈرے، نہ کبھی ڈریں گے۔