مودی حکومت اب عوامی تحریکوں پر قدغن لگانے کی تیاری میں
وزیر داخلہ امت شاہ نے بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (بی پی آر ڈی) کو ہدایت دی ہے کہ وہ آزادی کے بعد ملک میں ہوئی تمام تحریکوں کا مطالعہ کرے،خاص طور پر مالیاتی پہلوؤں پر غور کرے

دعوت ویب ڈیسک
نئی دہلی،16 ستمبر:۔
جب وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ بی جے پی کو پچاس سال تک کوئی ہرا نہیں سکتا تو لوگوں کو لگا کہ یہ محض ایک دعویٰ یا سیاسی جملہ بازی ہے مگر مودی حکومت کے ذریعہ پچھلے گیارہ برسوں میں اصلاح اور ترمیم کے نام پر جس طرح قانونی تبدیلیاں کی جا رہی ہیں اور ای ڈی ، سی بی آئی وغیرہ کا استعمال کیا جا رہا ہے اس سے اندازہ ہو گیا کہ مودی حکومت آئندہ پچاس سال کے لئے اقتدار میں رہنے کی راہ ہموار کرنے کی تیاری کر رہی ہے ۔ون نیشنل ون الیکشن کی تجویز ہو یا پھر ایس آئی آر کے ذریعہ ووٹروں کو سیٹ کرنے کی کارروائی ،یہ تمام سر گرمیاں یہی اشارہ کر رہی ہیں کہ امت شاہ نے جو بات کہی تھی یہ سب اسی کودعوے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کے طور پر ہیں ۔ اب مودی حکومت نے اس جانب ایک اور قدم اٹھایا ہے اور آہستہ آہستہ ان تمام رکاوٹوں کو ختم کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے جو بی جے پی کی حکومت سازی میں رکاوٹ بن سکتے ہیں یا آئندہ حکومت کیلئے کوئی پریشانی کا سبب بن سکتے ہیں ۔ خاص طور پر عوامی تحریکوں پر قدغن لگانے کی تیاری شروع ہو چکی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (بی پی آر ڈی) کو ہدایت دی ہے کہ وہ آزادی کے بعد ملک میں ہوئی تمام تحریکوں کا مطالعہ کرے، خصوصی طور پر 1974 کے بعد ہونے والے احتجاجی مظاہروں کا جائزہ لے۔
دی وائر کی رپورٹ کے مطابق ، شاہ نے کہا ہے کہ بیورو ان تحریکوں کے ‘مالیاتی پہلوؤں’، ان کے نتائج اور ‘پردے کے پیچھے سرگرم قوتوں’ کی چھان بین کرے اور ایک اسٹینڈرڈآپریٹنگ پروسیجر(ایس او پی) تیار کرے، تاکہ مستقبل میں ‘ مفاد پرستوں کی طرف سے منظم ہونے والی بڑی تحریکوں’ کو روکا جا سکے۔
مرکزی وزیر داخلہ کے اس فرمان سے واضح ہوتا ہے کہ اب مودی حکومت کسی بڑی عوامی تحریک کو کھڑی ہونے سے روکنے کی تیاری شروع کر دی ہے اور حکومت کا یہ فرمان بھی اسی تناظر میں دیکھا جا رہا ہے ۔مرکزی حکومت عوامی تحریک پر قدغن لگانے کی تیاری کر رہی ہے ۔یہ بات اب واضح ہو کی ہے کہ دہلی کے را م لیلا میں شروع ہوئی انا کی تحریک در اصل منصوبہ بند تھی اور وہ حکومت کے خلاف کھڑی کی گئی تھی جس کا خمیازہ کانگریس کی حکومت کو اقتدار گنوا کر بھگتنا پڑا ۔بی جے پی کو بھی وہی خوف ستا رہا ہے ۔اور وزیر داخلہ امت شاہ کا یہ فرمان ایسی ہی حکومت مخالف تحریک پر قد غن لگانے کی کوششوں کے طور پر دیکھا جا رہا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق، شاہ نے یہ ہدایات جولائی میں انٹلی جنس بیورو کے زیر اہتمام دو روزہ قومی سلامتی کی حکمت عملی کانفرنس-2025 میں دی تھیں۔
رپورٹ کے مطابق ‘بی پی آر ڈی کو خاص طور پر اس بات کی تحقیقات کرنے کے لیے کہا گیا ہے کہ ان تحریکوں کے پیچھے کیا وجوہات تھیں، ان کا پیٹرن کیا تھا اور ان کے نتائج کیا تھے۔ نیز یہ بھی دیکھا جائے کہ ان مظاہروں کے پیچھے کون اور کس قسم کے لوگ سرگرم تھے۔ مطالعہ کی بنیاد پر ایک ایس او پی بنایا جانا ہے، تاکہ مستقبل میں مفاد پرستوں کی طرف سے منظم ہونے والی عوامی تحریکوں کو روکا جا سکے۔’
وزارت داخلہ کے تحت کام کرنے والا بی پی آر ڈی اس سمت میں ایک کمیٹی بنانے کے عمل میں ہے۔ یہ کمیٹی ریاستی پولیس کے محکموں اور ان کی کرائم انویسٹی گیشن برانچز (سی آئی ڈی) کے ساتھ پرانے کیس فائلوں کے لیے تال میل بنائے گی۔