مودی جی ،مندر کا کام ختم ہوا ،اب کام کی بات کرنا شروع کریں:ادھو ٹھاکرے
ناسک ،24جنوری :۔
ایودھیا میں 22 جنوری کو رام مندر کی پران پرتشٹھا کی تقریب مکمل ہو گئی ہے۔اس تقریب سے اپوزیشن انڈیا اتحاد کی جماعتوں نے دوری بنائے رکھا تھا ۔اس پوری تقریب کو انڈیا اتحاد نے بی جے پی کی تقریب قرار دیا تھا ۔پران پرتشٹھا کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی اور یوگی اور موہن بھاگوت کی تقریر سے کہیں سے بھی ایسا نہیں لگا کہ یہ مذہبی تقریب ہے بلکہ مکمل طور پر بی جے پی کی سیاسی تقریب محسوس ہو رہا تھا۔اب مندر کا کام کاج ختم ہونے کے بعد اتحاد انڈیا میں شامل رہنماؤٔں نے وزیر اعظم سے سوال کرنا شروع کر دیا ہے ۔
شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے رام مندر کے پروگرام کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رام مندر کا کام ختم ہو چکا ہے، پی ایم کو اب کام کی بات کرنی چاہیے۔ادھو ٹھاکرے نے پارٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بیان دیا۔
منگل کو، بالا صاحب ٹھاکرے کے 98 ویں یوم پیدائش کے موقع پر، ادھو ٹھاکرے نے کہا، "بھگوان رام کسی لیڈر یا کسی پارٹی کی ذاتی ملکیت نہیں ہے، لیکن بی جے پی نے بھگوان رام کو بھی اغوا کرنے کی کوشش کی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ بھگوان رام کو بی جے پی کے چنگل سے آزاد کیا جائے۔
ٹھاکرے نے کہا کہ بی جے پی پوچھتی ہے "کانگریس نے 75 سالوں میں کیا کیا”، لیکن اب انہیں جواب دینا ہوگا کہ "مودی نے 10 سالوں میں کیا کیا”۔ انہوں نے پی ایم کو مشورہ دیا کہ وہ صرف ‘جے شری رام’ کے نعرے نہ لگائیں۔ بھگوان رام کے نظریات پر بھی عمل کریں۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق ٹھاکرے نے کہا، "جب کانگریس ہندوستان کی آزادی کے لیے لڑ رہی تھی، اس وقت نہ تو آر ایس ایس تھے اور نہ ہی جن سنگھ اور انھوں نے آزادی کی لڑائی میں حصہ بھی نہیں لیا تھا۔ جن سنگھ نے 1960 کی دہائی میں سمیوکت مہاراشٹر تحریک کو بھی ناکام بنانے کی کوشش کی۔
رپورٹس کے مطابق، انہوں نے 8000 کروڑ روپے کے ایمبولینس گھوٹالہ جیسی بدعنوانی پر سوال اٹھائے اور الزام لگایا کہ بی جے پی نے ملک کے تمام بڑے گھوٹالے پی ایم کیئر فنڈ سے شروع کیے ہیں۔
اپنے خطاب میں، ٹھاکرے نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا، "پی ایم کیئر فنڈ کی تحقیقات ہونی چاہیے، سارا پیسہ کہاں گیا، کوئی تفصیل کیوں نہیں دی گئی، جب ہم اقتدار میں آئیں گے تو ان تمام چیزوں کی تحقیقات کرائیں گے اور جو بھی قصوروار ہوگا، اس کی سزا ہوگی۔ سلاخوں کے پیچھے ڈالیں گے۔
ادھو ٹھاکرے نے اپنی بیوی رشمی اور بیٹے آدتیہ کے ساتھ اپنی پارٹی کی 2024 کی انتخابی مہم کا آغاز ناسک سے سرکردہ رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد کی موجودگی میں کیا۔ٹھاکرے نے کہا کہ انہوں نے اور ان کی پارٹی نے گزشتہ دو لوک سبھا انتخابات میں مودی کے لیے مہم چلائی تھی اور آنجہانی بالاصاحب ٹھاکرے نے ہندوتوا پر بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا تھا۔
ٹھاکرے نے پارٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "اس وقت ہم بے ایمان نہیں تھے، اب اچانک ہمیں بدعنوان قرار دے دیا گیا ہے، اس لیے کشوری پیڈنیکر، راجن سالوی، سورج چوان، رویندر وائیکر، انیل پر ب جیسے لوگ۔ ، میرے "کئی پارٹی رہنماؤں کو الزامات کا سامنا ہے۔”انہوں نے کہا، ”سنجے راوت کو بھی جھوٹے الزامات میں جیل بھیجا گیا تھا۔ مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کی طرف سے ہمیں ہراساں اور بدنام کیا جا رہا ہے۔انہوں نے دوسری پارٹیوں کے لیڈروں کی حمایت کرنے کی بی جے پی کی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی دوسری پارٹیوں میں تقسیم پیدا کرتی ہے اور کارکنوں کو آپس میں لڑاتی ہے۔