منی پور میں20 ماہ کے تشدد کے بعد بالآخر وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ نے استعفیٰ دے دیا
![](https://dawatnews.net/wp-content/uploads/2025/02/منی-پور.jpg)
نئی دہلی ،09 فروری :۔
منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے آخرکار اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ وہ گزشتہ 20 مہینوں سے جاری تشدد کے دوران دباؤ میں تھے، کیونکہ ریاست میں میتئی اور کُکی برادریوں کے درمیان جھڑپوں میں 200 سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں بےگھر ہو چکے تھے۔اس دوران تمام سیاسی جماعتوں نے بیرن سنگھ پر حالات پر قابو پانے میں ناکامی پر استعفیٰ کا مطالبہ کیا اور یہ مطالبہ مسلسل جاری رہا لیکن بیرن سنگھ نے استعفیٰ نہیں دیا اور نہ ہی حالات کو قابو پانے میں کامیاب رہے۔ بی جے پی نے بھی تمام تر تشدد کے باوجود بیرن سنگھ پر مہربان رہی مگر ایک لمبے عرصے کے بعد اچانک بیرن سنگھ نے دہلی کا دورہ کیا اور امت شاہ سے گزشتہ کل ملاقات کے بعد آج استعفیٰ دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے ہفتہ کی شام تقریباً 5:20 بجے راج بھون میں گورنر اجے کمار بھلا کو اپنا استعفیٰ پیش کیا۔ اپنے استعفی خط میں، بیرن سنگھ نے منی پور کی خدمت کرنے کا موقع ملنے پر اظہار تشکر کیا اور مرکزی حکومت کی طرف سے ترقی اور سلامتی کے لیے کیے گئے کام کی تعریف کی۔
انہوں نے مرکزی حکومت سے منی پور کی علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے، سرحدی دراندازی کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے، منشیات کی تجارت کو روکنے، سخت بائیو میٹرک پر مبنی بارڈر کنٹرول اور سرحدی انفراسٹرکچر کی ترقی کو تیز کرنے کی اپیل کی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ نے منی پور اسمبلی کو معطل کرنے کی سفارش بھی کی، حالانکہ اس بارے میں کوئی سرکاری اطلاع سامنے نہیں آئی ہے۔
وزیر اعلیٰ 8 فروری کی شام چارٹرڈ فلائٹ سے دہلی گئے تھے۔ اس سے قبل، 5 فروری کو، ریاست کے تین سینئر وزرائ -پی ڈبلیو ڈی وزیر گووند داس کونتھوجم، جنگلات اور ماحولیات کے وزیر تھونگم بسواجیت اور امور صارفین کے وزیر ایل سسیندرو میتی بی جے پی کے چار ممبران اسمبلی کے ساتھ چارٹرڈ فلائٹ سے دہلی پہنچے تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ مرکزی قیادت بالخصوص مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے لیے مختلف مسائل پر بات چیت کرنے گئے تھے۔