منی پور تشدد کے ماحول میں  پنگل مسلمانوں کا کردار امید اور اتحاد کی ایک روشن مثال

منی پور میں ایک بارپھر تشدد اور فساد برپا ہونے پر  نائب امیر جماعت پروفیسر سلیم انجینئر  کا اظہار تشویش،تشدد کے خاتمے اور امن کی بحالی کے لیے فوری اقدامات  کی اپیل

نئی دہلی،21نومبر:۔

ملک کی شمال مشرقی ریاست منی پور ایک لمبے عرصے سے تشدد اور فساد کی زد میں ہے۔قتل و غارت گری اور آگزنی ایک بار پھر ریاست میں بھڑک اٹھی ہے۔مرکزی حکومت اس تشدد پر قابو پانے اور مسئلے کے حل میں نا کام ہے۔معروف ملی تنظیم جماعت اسلامی ہند نے منی پور کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے منی پور میں جاری تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے میڈیا کو دیے گئے ایک بیان میں کہا کہ "منی پور میں جاری تشدد انتہائی تشویشناک صورتحال اختیار کر چکا ہے۔ حکومت کو فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ دیڑھ سال سے چل رہے تشدد کے سلسلے کو ختم کیا جاسکے۔” اس موقع پر متاثرین سے تعزیت اور یکجہتی کا اظہار  کیا اور اس موقع پر انہوں نے پر تشدد ماحول میں پنگل مسلمانوں کے ذریعہ امن کی کوششوں کی تعریف کی ۔

متاثرین سے اظہار یکجہتی کرتےہوئےنائب امیر جماعت نے ریاستی اور مرکزی حکومتوں کی بے حسی اور غیر فعالیت پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا، "ہم مسلسل وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کی برطرفی کا مطالبہ کر رہے ہیں، وزیر اعلیٰ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کے اپنے آئینی فریضہ کی ادائیگی میں بری طریقے سے ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ دیڑھ سال بعد بھی تشدد اور فسادات کا جاری رہنا خود حکام کی نیتوں اور سنجیدگی پر سوالات کھڑے کر رہا ہے۔ ریلیف کیمپوں میں لوگوں کی حالت ناگفتہ بہ ہے۔ ان کیمپوں کو بہتر سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ختم کیا جانا چاہیے تاکہ متاثرین بہتر انداز میں ایک نئی زندگی کا آغاز کر سکیں۔” اس موقع پر آپ نے حکومت سے متاثرین کے لیے بڑے پیمانے پر معاوضے اور معاشی امدادی پیکج کا بھی مطالبہ کیا۔

اس موقع پر منی پور کے مسلمانوں کا ذکر کرتے ہوئے سلیم انجینیر نے کہا کہ، "نہ صرف جماعت بلکہ سارا ملک منی پور کی پنگل مسلم سماج اور قیام امن کے لیے ان کی کوششوں کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، یہ انتہائی خوش آئیند ہے کہ اتنی سنگین صورتحال میں بھی پنگل مسلمان، منی پور میں امن قائم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور میتی اور کوکی دونوں طرف کے مظلومین و متاثرین کی مدد کررہے ہیں۔ منی پور میں پنگل مسلمانوں کا کردار نفرت کے ماحول میں امید اور اتحاد کی ایک روشن مثال ہے۔ جماعت اسلامی ہند اپنے تمام منی پوری بھائیوں اور بہنوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ صبر و تحمل سے کام لیں اور مسائل کو تشدد کے بجائے مکالمے اور مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔”