منی پور تشدد رپورٹنگ معاملہ میں ایڈیٹرز گلڈ کے ارکان کو سپریم کورٹ سے راحت

درج ایف آئی آر کے سلسلے میں ارکان کے خلاف کسی بھی طرح کی تعزیری کارروائی پر پابندی عائد کی

نئی دہلی،06ستمبر :۔

منی پور میں تشدد کی رپورٹنگ کرنے اور پر تشدد واقعات کو عوام کے سامنے لانے پر منی پور حکومت نے ایڈیٹرز گلڈ کے ارکان کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے ۔ اس سلسلے میں بدھ کو سپریم کورٹ نے  ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا (ای جی آئی) کے صدر اور تین ایڈیٹرز کو راحت دی ہے ، سپریم کورٹ نے درج ایف آئی آر کے تعلق سے کسی بھی قسم کی تعزیی کارروائی پر پابندی لگا دی ہے ۔

خیال رہے کہ ای جی آئی کے صدر اور تین ایڈیٹرز  کے خلاف منی پور پولیس کی طرف سے ریاست میں جاری تشدد کے بارے میں مبینہ طور پر متعصبانہ اور غلط رپورٹ جاری کرنے کے سلسلے میں  ایف آئی آر  درج کی ہے ۔

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی جسٹس پاردی والا اور منوج مشرا کی بنچ نے حکم دیا ’’لسٹنگ کی اگلی تاریخ تک درج کی گئی ایف آئی آر کے سلسلے میں درخواست گزاروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔‘‘ کیس کی اگلی سماعت پیر 11 ستمبر کو ہوگی۔

منی پور حکومت کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ کنو اگروال نے عدالت سے درخواست کی کہ اس عرضی پر پیر کو سماعت کی جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسے ہائی کورٹ میں بھیجا جا سکتا ہے اور ہائی کورٹ اپنی میرٹ پر اس پر فیصلہ کر سکتی ہے۔ بنچ نے اشارہ دیا کہ وہ اس معاملے کو غور کے لیے منی پور ہائی کورٹ کو بھیج سکتی ہے۔ اس پر ای جی آئی کی طرف سے تشکیل دی گئی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے ارکان کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل شیام دیوان نے کہا کہ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ این برین سنگھ نے ذاتی طور پر پریس کانفرنس کی اور بیان دیا۔

قبل ازیں، صبح کے وقت سپریم کورٹ نے ای جی آئی کے صدر اور تین ایڈیٹرز – سیما گوہا، بھارت بھوشن اور سنجے کپور کی طرف سے دائر رٹ پٹیشن پر فوری سماعت کرنے پر اتفاق کیا، جس میں درخواست گزاروں کو ذات پات کے تشدد کی میڈیا رپورٹس اور حالات کے پہلوؤں کا مطالعہ کرنے کی ہدایت کی درخواست کی گئی تھی۔ گزشتہ ماہ منی پور پولیس کی جانب سے شمال مشرقی ریاست کے دورے کے بعد درج کی گئی ایف آئی آر کو چیلنج کیا گیا تھا۔

درخواست کا حوالہ دیتے ہوئے دیوان نے کہا ’’اس معاملے میں ایک بہت سنگین عجلت ہے۔ بنیادی طور پر ہم گرفتاری اور تعزیری اقدامات سے فوری تحفظ چاہتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ان کے مؤکلوں کو منی پور پولیس کی طرف سے گرفتاری کا خدشہ ہے۔

واضح رہے کہ ای جی آئی کی تین رکنی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے منی پور کا دورہ کرنے کے بعد گزشتہ ہفتے نئی دہلی میں اپنی رپورٹ شائع کی تھی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ منی پور میں نسلی تشدد پر میڈیا رپورٹس جانبدار اور منصفانہ نہیں ہیں اور ریاستی قیادت پر جانبدار ہونے کا الزام لگایا۔