منی پور تشدد: این ایچ آر سی کی حکومت سے مہلوکین کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے معاوضہ دینے کی ہدایت
نئی دہلی،20 نومبر :۔
قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے منی پور حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ ریاست میں مئی سے شروع ہونے والے تشدد اور جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کو 10 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرے۔
این ایچ آر سی کے 17 نومبر کے حکم میں، مرنے والوں کے اہل خانہ کو ایک ماہ کے اندر مذکورہ معاوضہ کی رقم ادا کرنے کو کہا گیا ہے۔
قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے منی پور اور دیگر شمال مشرقی ریاستوں میں تشدد کے واقعات کی سماعت کے لیے دو روزہ کیمپ کا انعقاد کیا تھا۔دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق این ایچ آر سی نے منی پور حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ تباہ شدہ مکانات کا تخمینہ مکمل کرے اور چھ ہفتوں کے اندر ہر متاثرہ کو 10 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرے۔
گزشتہ جمعہ (17 نومبر)،این ایچ آر سی نے کہا کہ اس نے منی پور حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ مئی کے بعد سے ذات پات کے جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کو چار ہفتوں کے اندر 10-10 لاکھ روپے دے۔اس کے علاوہ، این ایچ آر سی نے ریاستی حکومت کو منی پور سے گزرنے والی قومی شاہراہ 2 اور 37 پر سے رکاوٹیں ہٹانے کی بھی ہدایت دی ہے۔
این ایچ آر سی کے چیئرمین جسٹس ارون کمار مشرا نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’ہمیں بتایا گیا ہے کہ تشدد میں مارے گئے 93 افراد کے اہل خانہ کو 10 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا گیا ہے۔ ایک خاص تاریخ تک 180 افراد ہلاک ہو چکے تھے۔ "ہم نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ باقی ماندہ لوگوں کے خاندانوں کو معاوضہ دینے کا عمل مکمل کرے اور چار ہفتوں کے اندر ہمیں رپورٹ کرے۔”
جسٹس مشرا نے کہا، "حکومت مکانات کی تعمیر نو کے لیے 10 لاکھ روپے کے معاوضے کی تجویز کر رہی ہے۔ "ہم نے ان سے کہا ہے کہ وہ اس عمل کو مکمل کریں تاکہ گھروں کی تعمیر نو کا کام جلد شروع ہو سکے۔”
قابل ذکر ہے کہ منی پور میں شیڈیولڈ ٹرائب (ایس ٹی) کا درجہ دینے کے میتی کمیونٹی کے مطالبے کے خلاف 3 مئی کو پہاڑی اضلاع میں ‘قبائلی اتحاد مارچ’ کے انعقاد کے بعد سے مسلسل تشدد جاری ہے۔
میتی برادری اور کوکی برادری کے درمیان نسلی تصادم میں 180 سے زائد افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔