ممتا نے مرکزی حکومت پر بنگالی بولنے والوں کو ہراساں کرنے کا الزام لگایا،احتجاج کا انتباہ

کولکاتہ، 21 جولائی :۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پیر کو دھرمتلا میں منعقدہ سالانہ شہید شردھانجلی سبھا سے بی جے پی پر شدید حملہ کیا۔ پورے ملک میں دراندازوں کی شناخت کی مہم کے ذریعے بنگالی بولنے والے لوگوں کو ہراساں کیے جانے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے اس کے خلاف ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے کا انتباہ دیا ہے۔ اس کارروائی کو لسانی منافرت سے جوڑتے ہوئے ممتا نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو دوبارہ ”لسانی تحریک“ شروع کی جائے گی۔ مرکزی حکومت پر بنگال کے لوگوں کی توہین کرنے اور ان کے حقوق چھیننے کا الزام لگاتے ہوئے ممتا نے کہا کہ دہلی میں اقتدار میں تبدیلی تک بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف ان کی جدوجہد جاری رہے گی۔ ممتا نے الزام لگایا کہ بی جے پی کی سازشیں اب بھی جاری ہیں۔ انصاف کی آواز خاموشی سے رو رہی ہے اور وہ عام لوگوں کی بات نہیں کرتے۔ سنگین الزام لگاتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ انتخابات سے پہلے مرکزی حکومت نے ایک سرکلر جاری کیا، جس کی بنیاد پر ایک ہزار سے زیادہ بنگالی بولنے والے لوگوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا، کچھ کو مدھیہ پردیش، کچھ کو اوڈیشہ اور کچھ کو راجستھان میں۔ وزیر اعلیٰ ممتا نے کہا کہ ترنمول حکومت بنگال کے لوگوں کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔ مرکز کی جانب سے فنڈز روکنے کے باوجود ان کی حکومت نے غریبوں کو مکانات دیے، مذہبی مقامات کو ترقی دی اور ریاست کے ٹرانسپورٹ سسٹم کو مضبوط کیا۔ ریاست میں اب تک بے روزگاری میں 40 فیصد کمی ہوئی ہے، یہ بنگال کے لوگوں کے لیے فخر کی بات ہے۔