ممتا بنرجی کی مسلمانوں سے اپیل ، بنگال میں میں ہوں، آپ دہلی میں احتجاج کریں
وزیر اعلیٰ نے نیتا جی انڈور اسٹیڈیم میں منعقد کانفرنس میں اماموں و موذنین سے ریاست میں امن کے قیام کی اپیل ،وقف ترمیمی قانون کے خلاف حمایت کی یقین دہانی

نئی دہلی ،کولکاتہ، 16 اپریل :
متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں مسلمانوں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ۔ مغربی بنگال میں گزشتہ دنوں متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد پھوٹ پڑا جس پر مسلم تنظیموں کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا اور کسی بھی طرح کے تشدد سے گریز کرنے کی سخت ہدایت جاری کی گئی ۔دریں اثنا وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بدھ کے روز احتجاج کر رہے مسلمانوں سے ملاقات کی اور ان سے گفتگو کی ۔ انہوں نے اس دوران مسلمانوں سے دہلی جا کر ایسا ہی احتجاج کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کولکاتہ کے نیتا جی انڈور اسٹیڈیم میں اماموں اور موذنوں کے ایک اجتماع میں کہا، "میں حاضر ہوں، آپ پرسکون رہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ قانون مرکزی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے بنایا ہے، اس لیے اگر احتجاج کرنا ہے تو دہلی جانا پڑے گا۔
ممتا بنرجی نے واضح کیا کہ کانفرنس پہلے سے طے شدہ تھی اور اسے عید کے بعد ‘عید ملن’ پروگرام کے طور پر منعقد کیا گیا تھا۔ اس سے قبل ایونٹ 7 اپریل کو منعقد کرنے کی تجویز تھی لیکن حالات کے پیش نظر اسے ملتوی کر دیا گیا تھا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہیں کانفرنس میں مدعو کیا گیا تھا اور ریاستی حکومت نے اس کا اہتمام نہیں کیا تھا۔
کانفرنس میں وزیر اعلیٰ کے ساتھ ریاست کے چیف سکریٹری منوج پنت بھی موجود تھے۔ ممتا نے بتایا کہ اس وقت ریاست میں 40 ہزار 489 امام اور تقریباً 28 ہزار مو ذن ہیں۔ انہوں نے ہاتھ جوڑ کر اسٹیج سے اپیل کی کہ اگر کوئی بدامنی پھیلانے کی کوشش کرے تو اسے روکیں اور مذہبی مقامات سے امن کی اپیل کریں۔
وزیر اعلیٰ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وقف ترمیمی ایکٹ ریاست میں لاگو نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا، "اگر آپ احتجاج کرنا چاہتے ہیں تو دہلی جائیں، ٹرین سے جائیں، ہوائی جہاز سے جائیں۔ وزیر اعظم اور صدر سے ملنے کے لیے وقت نکالیں، میدان میں جائیں، سڑک پر رہیں۔ ممتا نے یہ بھی یقین دلایا کہ ترنمول کانگریس کے ممبران اسمبلی ایسی کسی بھی تحریک میں ساتھ کھڑے ہوں گے۔