ممتا بنرجی اور اکھلیش کی ملاقات کے بعد ایک نئے محاذ کی بحث تیز ،کانگریس ندارد

کولکاتہ،17مارچ :۔

2024 عام انتخابات سے قبل مرکزی پاریٹوں کی سر گرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔بی جے پی اور کانگریس کے علاوہ مزید ایک تیسرے مورچے کا اعلان کر دیا گیا ہے ۔اکھلیش یادو اور ممتا بنرجی نے آج ملاقات کے بعد کولکاتہ میں باہمی رضا مندی سے تیسرے مورچے کا اعلان کر دیا ہے اس سلسلے میں ممتا بنرجی آئندہ کچھ دنوں میں اڈیشہ میں بیجو جنتا دل کے سر براہ نوین پٹنائک سے بھی ملاقات کریں گی ۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق  مرکز کی تین اہم اپوزیشن جماعتوں نے بی جے پی اور کانگریس دونوں سے خود کو دور کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ممتا اور اکھلیش کے فیصلے سے واضح ہوتا ہے کہ تیسرا مورچہ کانگریس اور بی جے پی سے یکساں طور پر فاصلہ بنا کر رکھے گا۔۔

رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اگلے ہفتے اڈیشہ کے وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک سے بھی ملاقات کریں گی، جو بیجو جنتا دل کے سربراہ ہیں۔

یاد رہے کہ بی جے پی راہل گاندھی سے اس وقت معافی مانگنے کا مطالبہ کر رہی ہے جب حال ہی میں ان پر لندن میں ایک تقریر کے دوران ہندوستانی پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے رہنماؤں کے مائیک کو  بندکرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔

ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سدیپ بندوپادھیائے نے   بتایاکہ راہل گاندھی نے بیرون ملک تبصرے کیے اور جب تک وہ معافی نہیں مانگیں گے، بی جے پی پارلیمنٹ کو چلنے نہیں دے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ کانگریس کا استعمال کرتے ہوئے پارلیمنٹ کو نہیں چلانا چاہتے۔” بی جے پی چاہتی ہے کہ راہل گاندھی  چہرہ بنیں۔ تاکہ   بی جے پی کی مددہو سکے۔ وزیر اعظم کے چہرے کے بارے میں فیصلہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے  ۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا یہ خیال ہے کہ کانگریس اپوزیشن کی ‘بگ باس’ ہے۔ ٹی ایم سی لیڈر نے کہا، "وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی 23 مارچ کو نوین پٹنائک سے ملاقات کریں گی۔ ہم اس پر (بی جے پی اور کانگریس سے یکساں فاصلہ بنائے  رکھنے کے منصوبے) پر دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے۔ ہم یہ نہیں کہہ رہے ہیں کہ یہ تیسرا محاذہوگا۔   لیکن علاقائی پارٹیوں کے پاس بی جے پی کا مقابلہ کرنے کی طاقت ہے۔

واضح رہے کہ ایس پی صدر اکھلیش یادو نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ کانگریس اور بی جے پی دونوں سے مساوی فاصلہ برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔

دریں اثنا اکھلیش یادو نے کولکاتہ میں نامہ نگاروں سے کہا، "بنگال میں ہم ممتا دیدی کے ساتھ ہیں۔ فی الحال ہمارا موقف یہ ہے کہ ہم بی جے پی اور کانگریس دونوں سے مساوی فاصلہ برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا، "جو لوگ  ‘بی جے پی ویکسین’ لگوا لیتے ہیں، تو انہیں   سی بی آئی، ای ڈی یا آئی ٹی  سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔