ممبئی :میراروڈ بھایندر کے متاثرین کی نائب وزیر اعلی اجیت پوار سے ملاقات،یکطرفہ کارروائی کی شکایت
علاقے میں انہدامی کارروائی پر روک ، وشو ہندو پریشد کے آج نکلنے والے جلوس پر پابندی عائد
ممبئی ،26جنوری :۔
ممبئی کے میرا روڈ بھائندر میں رام مندرکی پران پرتشٹھا کے موقع پر مذہبی جلوس کے ذریعہ کی گئی ہنگامہ آرائی ،توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کے بعد علاقے میں خوف و حراس کے بعد اب حالات معمول پر آ رہے ہیں ۔اس سلسلے میں مقامی مسلمانوں نےنیشنلسٹ کانگریس پارٹی اقلیتی شعبہ کے چیئرمین اور این سی پی کے جنرل سکریٹری سید جلال الدین کی قیادت میں گزشتہ روزمیراروڈ بھایندر کے متاثرین کی مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اجیت پوار سے خصوصی ملاقات ہوئی۔مسلم متاثرین نے اجیت پوار سے ملاقات کرتے ہوئے اپنا درد بیان کیا۔
انھوں نے کہا کہ ان کے ساتھ یکطرفہ کاروائی ہو رہی ہے۔ سناتن دھرم کے جلوس میں شامل لوگوں کی جانب سے مشتعل کرنے والے نعرے لگائے تھے۔ ان کے ہاتھوں میں اسلحے تھے، برہنہ تلواریں تھیں اور ایسا لگ رہا تھا کہ وہ تشدد کی نیت سے ہی آئے تھے۔ شروعات ان کی طرف کی گئی تھی لیکن گرفتاری یکطرفہ کی جا رہی ہے۔ اب تک 17 مسلم لوگوں کو گرفتار کیا گیا اور ان کے خلاف سخت مقدمات درج کیے گئے ہیں جبکہ دوسری طرف سے کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا اور نہ ہی ان کے خلاف کوئی کاروائی ہوئی۔
سید جلال الدین نے متاثرین کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ دکانوں پر بلڈوزر چلا کر غریبوں کی روزی روٹی چھیننے کا کام کیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر تعمیرات غیر قانونی تھی تو کیا انتظامیہ کو اس بات کی اطلاع اب ہوئی ، یہ کاروائی پہلے کیوں نہیں ہوئی ،اس کا مطلب ہے کہ ممبئی میں بھی بلڈوزر کلچر نافذ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو مناسب نہیں ہے۔ملاقات کے بعد سید جلال الدین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ متاثرین کی بات سننے کے بعد نائب وزیر اعلی اجیت پوار نے سی پی اورڈائریکٹر جنرل آف پولیس مہاراشٹر سے فون پر بات کی اور سخت ہدایت دی۔ انھوں نے بھایندر کے پولیس کمشنر مدھوکر پانڈے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کی بات بھی سنیں اور یکطرفہ کاروائی نہ کریں۔جلا ل الدین نے کہا کہ اب تک 17 مسلمانوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم 7 لوگ پولیس کمشنر سے ملاقات کرنے کے لیے گئے جہاں متاثرین نے اپنی بات کہی جس پر پولیس کمشنر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ دیگر قصوروار وں کے خلاف بھی کاروائی کریں گے۔
این سی پی لیڈر سید جلا ل الدین نے کہا کہ ہم نے اجیت پوار سے بتایا کہ نارائن رانے کا بیٹا نتیش رانے اور مقامی رکن اسمبلی گیتا جین نے مقامی لوگوں سے بدزبانی کی تھی۔ پولیس سے کہا کہ اگر پانچ منٹ کے لیے پولیس ہٹا دی جائے تو ہم ان کو سبق سکھا دیں لیکن ایسے لوگوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔
انھوں نے کہا کہ وی ایچ پی کی جانب سے ایک جلوس اسی علاقہ میں نکلنے والا تھا جس کو اجیت پوار جی کے کہنے پر روک دیا گیا ہے۔اس کے ساتھ ہی پولیس کمشنر کی نگرانی میں امن کمیٹی کی میٹنگ بھی ہوئی تاکہ ماحول پر امن ہو سکے۔ سید جلال الدین نے کہا کہ جن مسلمانوں کے خلاف غلط مقدمات درج کیے گئے ہیں ان کو بھی ختم کرایا جائے گا اور کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دی جائے گی۔ملاقات کرنے والوں میں این سی پی مہاراشٹر کے نائب صدر سلیم سارنگ ،این سی پی اقلیتی شعبہ کے جنرل سکریٹری انیس ادریسی ، شعیب رومی ، امن کمیٹی کے صدر فرید شیخ اور سماجی کارکن عظیم الدین کے علاوہ مقامی لوگ شامل تھے۔