ممبئی دھماکہ کیس :بامبے ہائی کورٹ سے بری کئے گئے فیصلے پر سپریم کورٹ نے روک لگا دی

مہاراشٹر حکومت کی عرضی پر سپریم کورٹ نے ملزمین کو نوٹس جاری کیا   تاہم ان 12 ملزمان کو ابھی واپس جیل نہیں بھیجا جائے گا۔

 

نئی دہلی،24 جولائی :۔

ممبئی لوکل ٹرین بلاسٹ معاملے میں حالیہ دنوں میں جن 12 ملزمین کو بامبے ہائی کورٹ نے بری کر دیا تھا اور رہا کرنے کا حکم دیا تھا اب ان کی رہائی پر سپریم کورٹ نے روک لگا دی ہے ۔ در اصل ہندوتو لابی کی سرکار نے بامبے ہائی کورٹ کی رہائی کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکوں کے معاملے میں تمام 12 ملزمان کو بری کرنے کے ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی ہے۔ مہاراشٹر حکومت کی عرضی پر سپریم کورٹ نے ملزمین کو نوٹس جاری کیا ہے۔ تاہم ان 12 ملزمان کو ابھی واپس جیل نہیں بھیجا جائے گا۔

مہاراشٹر حکومت کی جانب سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے سپریم کورٹ سے اس معاملے کی جلد سماعت کی درخواست کی تھی۔ ایس جی تشار مہتا نے کہا، ہم صرف ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک مانگ رہے ہیں، ملزم کو واپس جیل بھیجنے کے لیے نہیں بہت سی چیزیں مکوکا قانون کے تحت مقدمے کو متاثر کرتی ہیں۔ یہ بات تو ٹھیک ہے کہ ملزم کو ابھی واپس جیل نہ بھیجا جائے۔ جس پر سپریم کورٹ نے مشروط حکم امتناعی جاری کیا۔

واضح رہے کہ11 جولائی 2006 کو ممبئی لوکل ٹرین میں 11 منٹ کے اندر سات بم دھماکے ہوئے تھے۔ 21 جولائی کو ہائی کورٹ نے خصوصی ٹاڈا عدالت کے ذریعے قصوروار ٹھہرائے گئے تمام 12 ملزمان کو بری کر دیا۔ نچلی عدالت نے ان میں سے پانچ ملزمان کو موت اور سات کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ ہائی کورٹ نے ان تمام کو بے قصور قرار دیتے ہوئے انہیں جیل سے فوری رہا کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے کہا تھا، ‘تفتیش ایجنسی نے جو بھی ثبوت پیش کیے، اس میں کوئی ٹھوس حقیقت نہیں تھی۔ اس بنیاد پر تمام ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا جاتا ہے۔ 11 جولائی 2006 کو ممبئی کی لوکل ٹرینوں میں ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکوں میں 19 سال بعد ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ تھا۔ ان دھماکوں میں 187 لوگ مارے گئے تھے۔لیکن 19 سال اور17 سال جیل میں گزارنے کے بعد رہا کئے جانے والوں کی رہائی پر پھر ایک بار خطرہ منڈلانے لگا ہے ۔حالانکہ سپریم کورٹ نے صرف رہائی کے فیصلے پر روک لگائی ہے حالانکہ انہیں واپس جیل بھیجنے سے راحت دی ہے ۔