ملیشیاکے وزیر اعظم کا بھارت دورہ ،اقلیتوں کے مسائل پر حکومت سے بہتر کی امید ظاہر کی

نئی دہلی،21 اگست :۔

ایک لمبے عرصے بعد ملیشیا اور ہندوستان کے درمیان حکومتی سطح پر تعلقات کو آگے بڑھانے کی جانب قدم اٹھایا گیا ہے۔ملیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم  ان دنوں ہندوستان کے دورے پر ہیں ۔ اس دوران انہوں نے ملک میں اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کے مسئلے پر تشویش کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ حکومت ان کے مسائل سے بہتر طریقے سے نمٹے گی ۔

رپورٹ کے مطابق انڈین کونسل آف ورلڈ افیئرز کے ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے ملیشیا   کے وزیر اعظم نے کہا، ‘میں اس حقیقت سے انکار نہیں کرتا کہ آپ (بھارتی حکومت) کو اقلیتوں یا مذہبی جذبات کو متاثر کرنے والے کچھ سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیکن ہمیں امید ہے کہ بھارت اس سے نمٹنے کے لیے اپنا صحیح کردار ادا کرتا رہے گا۔

انہوں نے مزید کہا، ‘میں نے اس بات کا ذکر پی ایم مودی سے بھی کیا ہے کہ ایک وقت تھا جب نہرو، ژو این لائی (سابق چینی وزیر اعظم)، سوکارنو (انڈونیشیا کے پہلے صدر) اور جولیس نیریرے (تنزانیہ کے سابق صدر) نے مل کر لڑائی لڑی تھی۔ استعمار کے خلاف اور سامراج کے خلاف گلوبل ساؤتھ کے لیے کھڑے ہوئے ۔

واضح رہے کہ ملیشیا اور ہندوستان کے درمیان  تعلقات ایک لمبے عرصے سے تعطل کا شکار تھے،دو طرفہ تعلقات اب آہستہ آہستہ پٹری پر لوٹ رہے ہیں ۔2019 میں جب حکومت ہند نے جموں کشمیر سے آر ٹیکل 370 ہٹایا تو ملیشیا کے اس وقت کے وزیر اعظم مآثیر محمد نے اس کی تنقید کی تھی ۔ اور شہریت ترمیمی ایکٹ کے حوالے سے بھی تنقید کی تھی جس کے بعد ہندوستان نے سخت جواب دیا تھا۔  اور ملائیشیا کو تیل کی برآمدات روک دی تھیں۔