ملک کےمعروف صنعت کار رتن ٹاٹا کا 86 سال کی عمر میں انتقال، ملک بھر میں سوگ کی لہر
نئی دہلی،10 اکتوبر :۔
ملک کے عظیم صنعت کار اور تاجر ٹاٹا گروپ کے چیئرمین رتن ٹاٹا کا بدھ یعنی 09 اکتوبر کو86 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ عمر سے متعلق بیماریوں کی وجہ سے انہیں پیر کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اس کے بعد ان کی حالت سنگین ہونے کی خبریں سامنے آئیں۔ بلڈ پریشر میں اچانک کمی کے بعد انہیں ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ بعد ازاں ان کی طبیعت اچانک بگڑنے پر انہیں انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں منتقل کیا گیا جہاں ان کی موت ہوگئی۔
انہوں نے اپنے آخری پوسٹ میں لکھا، "میں فی الحال اپنی عمر سے متعلق طبی حالات کی وجہ سے طبی معائنہ کر ارہا ہوں۔’’ اس میں فکر کی کوئی وجہ نہیں میں اچھے موڈ میں ہوں۔ عوام اور میڈیا پر زور دیا کہ وہ ’غلط معلومات پھیلانے‘ سے گریز کریں۔‘‘
9 اکتوبر کی رات میں رتن ٹاٹا کے انتقال کی خبر سے پورے ملک میں سوگ کی لہر دوڑ گئی ۔در اصل رتن ٹاٹا نے اپنی صعنت اور انڈسٹری سےملک کی اقتصادی صورت حال کو مستحکم کرنے اور مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ملک کی سر کردہ اور اہم صنعت میں شامل رتن ٹاٹا نے اپنی محنت اور لگن سے ہر فرد میں دل میں جگہ بنا لی تھی یہی وجہ ہے کہ ان کے انتقال کی خبر سنتے ہیں تمام سیاست دانوں اور سماجی کارکنوں نے اظہار غم کے ساتھ انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ انہوں نےجہاں ملک کے صعنتی میدان میں اہم خدمات انجام دی وہیں انہوں نے متعدد ایسے ادارےقائم کئے جو ملک کے غریب اور پسماندہ طبقات کیلئے خدمات انجام دے رہے ہیں ۔
انہوں نے 1991 میں ٹاٹا سنز کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالا اور 2012 میں اپنی ریٹائرمنٹ تک ٹاٹا گروپ کی قیادت کی۔ اپنے دور میں، تجربہ کار صنعت کار نے 1996 میں ٹاٹا ٹیلی سروسز کی بنیاد رکھی، جس کے نتیجے میں گروپ کی ٹیلی کمیونیکیشن میں توسیع ہوئی۔
ٹاٹا سنز میں اپنی قیادت کے دوران، انہوں نے ٹیٹلی، کورس اور جیگوار لینڈ روور جیسی کمپنیوں کو حاصل کرکے ٹاٹا گروپ کو بنیادی طور پر گھریلو کمپنی سے ایک عالمی پاور ہاؤس میں تبدیل کیا۔ ان کی قیادت میں، ٹاٹا نے حقیقی معنوں میں $100 بلین سے زیادہ مالیت کی عالمی کاروباری سلطنت میں اضافہ کیا۔ دسمبر 2012 میں، رتن ٹاٹا اپنے عہدے سے ریٹائر ہوئے اور ان کی جگہ سائرس مستری نے لے لی، جو 2022 میں ایک کار حادثے میں انتقال کر گئے۔