ملک بھر میں مہندرا شو رومز کے باہر احتجاج، فلسطینیوں کی نسل کشی میں ملوث ہونے کا الزام
انڈین پیپل ان سولیڈیریٹی ود فلسطین" (آئی پی ایس پی) کے بینر تلے احتجاج کیا گیا،مختلف دیگر عوامی تنظیموں کی بھی شرکت

نئی دہلی ،29 جون :۔
غزہ میں جاری فلسطینیو ں کی نسل کشی کے خلاف جہاں دنیا بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں اور اسرائیل کے مظالم کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں وہیں وطن عزیز میں بھی انصاف پسند طبقہ فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہا ہے ۔حالیہ دنوں میں حققوق انسانی سے وابستہ کئی تنظیموں نے متعدد مقامات پر مظاہرے کئے ہیں حالانکہ اس دوران انہیں دائیں بازو کے نظریات حامیوں کی جانب سے مخالفت کا بھی سامنا کرنا پڑا ۔ اسی سلسلے میں آئی پی ایس پی کے زیر اہتمام گزشتہ روز ملک کے مختلف حصوں میں فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مہندرا آؤٹ لیٹس کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے۔
ان مظاہروں کا اہتمام "انڈین پیپل ان سولیڈیریٹی ود فلسطین” (آئی پی ایس پی) کے بینر تلے کیا گیا تھا، جو مختلف عوامی تنظیموں کے ساتھ مل کر ملک گیر بائیکاٹ، ڈیویسٹمنٹ، سینکشنز (بی ڈی ایس) مہم چلا رہی ہے۔مظاہروں کا مقصد صہیونی اسرائیل کے ساتھ مہندرا کے تعلقات کو اجاگر کرنا اور پرفارمنس آرٹ، اسٹریٹ ڈرامے اور بصری آرٹ ورکس جیسی تخلیقی شکلوں کے ذریعے فلسطینی عوام کے خلاف چھیڑی جانے والی نسل کشی کی جنگ کے خلاف آواز اٹھانا تھا۔
فلسطین کے ساتھ یکجہتی میں بائیکاٹ کی کال میں کئی تنظیمیں شامل ہوئیں جن میں دیشا چھاترا سنگٹھن، یووا بھارت سبھا، بھارتیہ کرانتی کاری مزدور پارٹی، اسٹری مکتی لیگ اور دہلی راجیہ آنگن واڑی ورکرز اینڈ ہیلپرز ایسوسی ایشن شامل ہیں۔ دہلی، ممبئی، حیدرآباد، پونے، روہتک، چنڈی گڑھ، وشاکھاپٹنم، وجےواڑہ، پٹنہ اور دیگر علاقوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل، تنظیم نے نسل کشی میں ملوث دیگر کمپنیوں کے آؤٹ لیٹس کے باہر بھی احتجاج کیا تھا، جیسا کہ میکڈونلڈز، اسٹاربکس، ریلائنس ریٹیل، ٹاٹا کا جوڈیو، ڈومینوز اور دیگر۔
انڈین پیپلز کی طرف سے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے، وشال نے نشاندہی کی کہ کس طرح مہندرا گروپ کے چیئرمین آنند مہندرا بڑے سرمایہ داروں کے ایک وفد میں شامل ہوئے جس نے 2018 میں ممبئی میں بینجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی اور اسرائیل کی معیشت کے ساتھ مضبوط تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔