ملکی پور ضمنی انتخاب: اکھلیش یادو کا بی جے پی پر دھاندلی کا الزام، الیکشن کمیشن سے کارروائی کا مطالبہ
پولیس اور الیکشن کمیشن کے افسران کے ساتھ ساز باز کر کےبڑے پیمانے پر فرضی ووٹنگ کرانے کا الزام ،مسلم خواتین کے ساتھ جانچ کے نام پر بد سلوکی کی گئی اور انہیں ڈرایا دھمکایا گیا
![](https://dawatnews.net/wp-content/uploads/2025/02/Akhilesh.jpg)
نئی دہلی,06فروری :۔
اتر پردیش کی ملکی پور سیٹ سماج وادی پارٹی اور بی جے پی کیلئے ناک کا مسئلہ بنی ہوئی ہے یہی وجہ ہے کہ ملکی پور سیٹ پر پورے ملک کی نظریں ٹکی ہوئی ہیں۔اس سیٹ پر ووٹنگ مکمل ہو گئی ہے۔الیکشن کمیشن کی رپورٹ کے مطابق 65.25 فیصد ووٹنگ ہوئی ۔ اس دوران سماج وادی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان الزم اور جوابی الزام کا دورہ جاری رہا۔ ووٹنگ کے دوران سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے قومی صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے بی جے پی پر جمہوری عمل کو کمزور کرنے اور ا انتخاب میں دھاندلی کا الزام لگایا ہے۔ اکھلیش یادو نے الیکشن کمیشن سے کارروائی کا بھی مطالبہ کیا۔
سابق وزیر اعلیٰ نے الزام لگایا کہ بی جے پی اور انتظامیہ نے کئی مقامات پر فرضی ووٹنگ کروائی اور بڑے پیمانے پر دھاندلی کی۔سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ ایودھیا کے ملکی پور اسمبلی ضمنی انتخاب میں بی جے پی حکومت کے کہنے پر جمہوریت اور منصفانہ انتخابی عمل کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ بی جے پی اور انتظامیہ نے جعلی ووٹنگ کروائی اور کئی جگہوں پر بڑے پیمانے پر دھاندلی کی۔
ایس پی کے ذریعہ جاری کردہ ایک بیان میں، یادو نے دعوی کیا، "پولیس انتظامیہ کا رویہ غیر جمہوری تھا۔ سماج وادی پارٹی کے بوتھ ایجنٹوں کو درجنوں بوتھوں پر ڈرایا اور دھمکایا گیا۔ انہوں نے کہا، ”بی جے پی نے ملکی پور میں بے ایمانی کے لیے ہر طرح کے ہتھکنڈے اپنائے۔ بی جے پی کے غنڈوں نے ملکی پور ضمنی انتخاب پر اثر انداز ہونے کے لیے انتشار پھیلایا۔ اسے پولیس انتظامیہ سے کھلا تحفظ حاصل تھا۔ "پولیس انتظامیہ نے بی جے پی کے غنڈوں کو کھلا ہاتھ دے کر انتخابی ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔”
یادو نے کہا کہ ملکی پور ضمنی انتخاب میں انتظامیہ اور بی ایل او نے کئی بوتھوں پر فرضی ووٹنگ کروائی۔ بی جے پی کے تحفظ والے لوگوں نے باہر سے غنڈوں کو بلایا اور جعلی ووٹنگ کروائی۔ بوتھ نمبر 158 پر بوتھ کیپچرنگ کی شکایت خود ایس ڈی ایم نے الیکشن کمیشن سے کی۔ کمیشن سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لے اور ایسے افسران کے خلاف کارروائی کرے۔ یادو نے کہا، ”کچھ لوگ خود سماج وادی پارٹی کے امیدوار اجیت پرساد نے جعلی ووٹ ڈالتے ہوئے پکڑے ہیں۔ ایک شخص نے 6 ووٹ ڈالے۔انہوں نے کہا، "جس نے ملکی پور ضمنی انتخاب میں رائے پٹی امانی گنج میں جعلی ووٹ ڈالنے کی بات کی، اس نے واضح کر دیا ہے کہ کس طرح بی جے پی حکومت کے افسران دھاندلی میں ملوث ہیں۔ الیکشن کمیشن کو مزید کیا ثبوت چاہیے؟
اکھلیش یادو نے اپنے بیان میں کہا، "سماج وادی پارٹی نے سوشل میڈیا کے ذریعے الیکشن کمیشن سے شکایت کی کہ کچھ بوتھس پر سیکٹر مجسٹریٹ اشونی کمار، چوکی انچارج کھنڈاسہ انوراگ پاٹھک اور پریزائیڈنگ افسر نے مل کر ووٹنگ کو متاثر کیا۔ انہوں نے کہا، "ملکی پور اسمبلی ضمنی انتخاب میں، سماج وادی پارٹی کے ایجنٹوں کو یا تو باہر نکال دیا گیا یا کئی پولنگ اسٹیشنوں پر ایجنٹ نہیں بنایا گیا۔
الزام لگاتے ہوئے، ایس پی نے کہا، "پرچی کے باوجود، ووٹروں کو کئی جگہوں پر ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ "مسلم خواتین کو ان کے برقع اتار کر شناخت کرنے کے بہانے ڈرایا اور ان کی تذلیل کی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال کے لوک سبھا انتخابات میں فیض آباد لوک سبھا سیٹ جیتنے کے بعد ایس پی ایم پی اودھیش پرساد کے سیٹ خالی کرنے کے بعد ضمنی انتخاب کی ضرورت تھی۔الیکشن کمیشن کے مطابق شام پانچ بجے تک اس سیٹ پر 65.25 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ جہاں ایس پی سیٹ برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی ہے، وہیں بی جے پی اس الیکشن کو فیض آباد میں اپنی شکست کا بدلہ لینے کے موقع کے طور پر دیکھ رہی ہے۔2022 کے اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں، ملکی پور ایودھیا ضلع کی واحد اسمبلی سیٹ تھی، جہاں بی جے پی کو شکست ہوئی تھی۔دوسری طرف بی جے پی اس الیکشن میں اپنی شکست کا بدلہ لینا چاہتی ہے، وہیں دوسری طرف سماج وادی پارٹی اس سیٹ پر اپنا دعویٰ برقرار رکھنا چاہتی ہے۔