ملکی و عالمی سطح پر امن و انصاف کے قیام کے لیے مل کر جدوجہد کی جائے
جماعت اسلامی ہند کی جانب سے انڈیا انٹرنیشنل سیٹر میں ایک پُر وقار عید ملن تقریب میں امیر، جماعت سعید سعادت اللہ حسینی کا اظہار خیال

نئی دہلی،08 اپریل :۔
جماعت اسلامی ہند کی جانب سے انڈیا انٹرنیشنل سیٹر میں ایک پُر وقار عید ملن تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب میں 15 سے زائد ممالک کے سفارت خانوں کے نمائندوں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے ممبران پارلیمنٹ ، مختلف مذاہب و مکاتب فکر کے رہنماؤں، مذہبی شخصیات اور سول سوسائٹیز، سیاسی و سماجی اور تعلیمی تنظیموں و اداروں کے ذمہ داران نے شرکت کی۔
پروگرام میں میڈیا کے منتخب افراد و دیگر میدانوں میں کارہائے نمایاں انجام دینے والے اشخاص بھی موجود رہے۔ مجموعی طور پر اس پروگرام میں تقریبا ساڑھے تین سو افراد نے شرکت کی ۔ اس تقریب کا بنیادی مقصد سماج کی اہم اور بااثر شخصیات کو ایک دوسرے سے جوڑ کر عید کی خوشیوں میں شریک کرنا اور اس کے ذریعے بہتر سماج کی تعمیر کے لیے امن و انصاف کے پیغام کو عام کرنا تھا۔
اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے ایک مختصر خطاب میں چند اہم نکات کی طرف شرکاء تقریب کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ تہوار لوگوں کو جوڑنے کا بہترین ذریعہ ہوتے ہیں۔ بدقسمتی سے اس وقت بعض لوگ ان تہواروں کو جوڑنے کے بجائے توڑنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ ایسی صورت حال بنادی گئی ہے کہ تیوہاروں سے لوگوں کو ڈر لگنے لگا ہے، ایسی صورت میں عید ملن جیسے پروگرام پہلے سے زیادہ ضروری ہو گئے ہیں۔ تیوہاروں کو بانٹنے والی دیواریں بنانے کی کوشش ہورہی ہے حالانکہ ان کا اصل کردار جوڑنے والے پُلوں کا ہے۔ ملنے ملانے کے علاوہ انہیں مل جل کر جدوجہد کرنے اور سماج کے ہر طبقے کو عدل حاصل کرنے میں مدد کا ذریعہ بننا چاہیے ۔ اس پروقار تقریب کے موقع پر مختلف ممالک ، مکاتب و مذاہب اور الگ الگ نظریات و اداروں سے منسلک لوگوں کا ایک ساتھ جمع ہونا ، سماج کو ایک بڑا پیغام دیتا ہے ، اس طرح مل جل کر بیٹھنے سے عید کا جو اتحاد باہمی اور سماجی اشتراکیت کا پیغام ہے، اسے آگے بڑھانے میں مدد ملتی ہے۔
امیر جماعت نے وقف ترمیمی بل کے حوالے سے فرمایا کہ یہ ایک غیر منصفانہ قانون ہے جس کے خلاف پورے ملک کو متحد ہوکر آگے آنا چاہئے۔چونکہ یہ بل مذہبی تفریق اور امتیاز پر مبنی ہے لہٰذا ہم سب کو مل کر اس کے خلاف جدوجہد کرنی چاہئے۔ اس موقع پر متعدد ممالک کے سفارت خانوں کے نمائندوں، ملک و ملت کی اہم اور بااثر شخصیات نیز عام شہریوں سے امیر جماعت نے مسئلہ فلسطین پر مثبت اور تعمیری پیش رفت کی بھی اپیل کی۔ آپ نے فرمایا کہ فلسطین میں جس بربریت اور وحشیت کا مظاہرہ کیا جارہا ہے اس کے خلاف عالمی برادری اور دنیا کے ہر ملک و فرد کو سامنے آنا چاہئے۔ امن و انصاف کے قیام کے لیے مل کر جدوجہد کرنا، ہم تمام کی ذمہ داری ہے۔