مغل سلطنت کی تصویر کشی کے ذریعہ تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش

ویلفیئر پارٹی آ ف انڈیا نے این سی ای آر ٹی کی آٹھویں جماعت کی سوشل سائنس کتاب میں شامل مسخ شدہ تاریخی ابواب کو فوراً حذف کرنے کا مطالبہ کیا

دعوت ویب ڈیسک

نئی دہلی ،17جولائی :۔

ویلفیئر پارٹی آف انڈیا نے این سی ای آر ٹی کی نئی آٹھویں جماعت کی سماجی علوم کی کتاب میں شامل کئے گئے مسخ شدہ تاریخی ابواب کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ مغل سلطنت کی تصویر کشی کے ذریعہ تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کی گئی ہے، جس کا مقصد فرقہ وارانہ نفرت کو فروغ دینا اور مسلم شہریوں کی شبیہ کو داغدار کرنا ہے۔

پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی کے ذریعے طلباء کو جھوٹ اور مسخ شدہ تاریخ پڑھائی جارہی ہے تاکہ نئی نسل کے ذہنوں کو زہر آلود کیا جائے۔انہوں نے کہا: “ آٹھویں درجہ کی کتاب میں مغل حکمرانوں کی تصویر کشی بدنیتی پر مبنی ہے، جس میں ظہیر الدین بابر کو ‘سفاک اور ظالم فاتح’، اکبر کے دور حکومت کو ‘ظلم و رواداری کا امتزاج’، اور اورنگزیب کو ایسا حکمران بتایا گیا ہے جس نے مندروں اور گردواروں کو منہدم کیا ہے۔ یہ سب فرقہ وارانہ نفرت پھیلانے، معاشرے کو پولرائز کرنے اور مسلم شہریوں کو بدنام کرنے کے لئے کیا گیا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ تاریخ کو معتبر ذرائع سے پڑھایا جانا چاہیے، جیسا کہ آزادی کے بعد سے اب تک ہوتا رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی اعتراض کیا کہ این سی ای آر ٹی کی کتاب میں "تاریخ کے کچھ تاریک ادوار” کے عنوان کے تحت شامل مواد کے ساتھ ایک وارننگ دی گئی ہے کہ "ماضی کے واقعات کے لیے آج کسی کو ذمہ دار نہ ٹھہرایا جائے”، جو کہ نہ صرف گمراہ کن ہے بلکہ ایک طرح سے ڈھال کے پیچھے چھپنے کی کوشش ہے۔

ڈاکٹر الیاس نے زور دیا کہ حکومت کی سماجی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام شہریوں کی فلاح و بہبود اور ہم آہنگی کو یقینی بنائے، اور مطالبہ کیا کہ نئی درسی کتب میں شامل متنازعہ ابواب کو فی الفور واپس لے کر پرانی کتاب کو بحال کیا جائے۔