مغربی بنگال: ہلدیہ میں ریگنگ کی مخالفت کرنے پرمسلم طالب علم نسیم پر حملہ
نئی دہلی ،02دسمبر :۔
مغربی بنگال میں جادو پور یونیور سٹی میں ریگنگ کا معاملہ سرخیوں میں رہا اب ایک بار پھر مغربی بنگال کے ہلدیہ انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی میں بھی ریگنگ کی شکایات موصول ہوئی ہے ۔رپورٹ کے مطابق انجینئرنگ کا ایک طالب علم نسیم پہلوان ریگنگ کو روکنے کے لیے مداخلت کرتے ہوئے زخمی ہو گیا۔ فی الحال نسیم کو نازک حالت میں کولکاتہ کے ایس ایس کے ایم اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔
دی آبزرور پورٹ کی رپورٹ کے مطابق نسیم پہلوان مکینیکل انجینئرنگ کے فائنل ایئر کا طالب علم ہے۔ وہ مغربی بنگال کے بانکوڑا ضلع کے بشنو پور علاقے کا رہنے والا ہے اور کالج کے باہر کرائے کی میس میں رہتا ہے۔ وہ اعجاز نامی ایک اور طالب علم کے ساتھ رہتا ہے، جس کا گھر مشرقی مدنی پور کے سبونگ علاقے میں واقع ہے۔ سبونگ کے علاقے سے تعلق رکھنے والا ایک اور طالب علم، شیخ آفتاب حسین، اسی کالج کے ایگری مکینیکل ڈیپارٹمنٹ میں سال اول کا طالب علم ہے۔
رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ آفتاب کو پچھلے کچھ دنوں میں وویک کمار اور آیوش جھا سمیت کچھ سینئر ساتھیوں کی طرف سے ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
آفتاب نے اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "انہوں نے مجھ پر اپنی اسائنمنٹس مکمل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔ میں ان کے لیے اپنی پڑھائی کو کیوں سمجھوتہ کروں؟” اس بیان کے بعد آفتاب کوتیسرے اور چوتھے سال کے طالب علموں نے ریگنگ کا نشانہ بنایا ۔
آفتاب نے اپنی اس پریشانی کے بارے میں اپنے ساتھی نسیم کو بتائی ۔ جب نسیم آفتاب کے ساتھ کئے جا رہے ظلم کے خلاف ان لوگوں کو روکنے کے لئے آیا تو اس پر انہوں نے حملہ کر دیا۔ نسیم کو کرکٹ بیٹ سے مارا گیا جس کے نتیجے میں بازو ٹوٹ گیا اور سر پر شدید چوٹ آئی۔
نسیم کے والد سید پہلوان نے کہا، “ہم ملزم کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔ کالج کے حکام کو چاہیے کہ وہ طلباء کو ریگنگ کے واقعات سے بچانے کے لیے اقدامات پر عمل درآمد کریں۔
ہلدیہ انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (ایچ آئی ٹی) کالج کے حکام نے کہا، "اس معاملے پر کالج کی اینٹی ریگنگ کمیٹی کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا ہے، اور دونوں ملزم طالب علموں کو نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مقامی پولیس اسٹیشن میں باضابطہ شکایت درج کرائی گئی ہے۔
ہلدیہ کے ایچ آئی ٹی کالج کے چیئرمین لکشمن سیٹھ نے کہا، "میں فی الحال اس واقعہ سے لاعلم ہوں، لیکن میں اس کی تحقیقات کروں گا۔ اگر ثابت ہوا تو مناسب کارروائی کی جائے گی۔