مغربی بنگال میں سادھوؤں کے ساتھ مار پیٹ،12 مشتبہ ہندو گرفتار
بنگال پولیس نے نوٹس جاری کر بتایا کہ حملہ آوروں میں شامل کوئی مسلما ن نہیں ہے ،تمام ہندو ہیں
نئی دہلی ،13جنوری :۔
مغربی بنگال میں اتر پردیش سے تعلق رکھنے والے تین سادھوؤں کے ساتھ مار پیٹ کا معاملہ سامنے آیا ہے جس کے بعد بی جے پی نے سیاست شروع کر دی ہے ۔بی جے پی کی جانب سےیہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سادھوؤں پر مسلمانوں کے ذریعہ حملہ کیا گیا ہے ۔اس کو لے کر ٹی یم سی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔
دریں اثنا بنگال پولیس نے پورے معاملے کا انکشاف کرتے ہوئے ایک تفصیلی نوٹس جاری کیا ہے ۔پولیس کے نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ حملہ کرنے والوں میں کوئی مسلمان شامل نہیں ہے ۔ سادھوؤں پر حملہ کرنے والے سبھی ہندو تھے اور کچھ قبائلی برادری سے تھے۔ اس سلسلے میں پولیس نے اب تک جن 12 لوگوں کو گرفتار کیا ہے وہ تمام ہندو ہیں۔ اس میں کوئی مسلمان شامل نہیں تھا۔ جس علاقے میں یہ واقعہ پیش آیا وہ ہندو اکثریتی علاقہ ہے۔
چار میں سے ایک سادھو بالکل برہنہ تھا، باقی کے جسم پر معمولی کپڑے تھے۔ وہ ناگا بابا تھے۔ تین نابالغ لڑکیوں نے ایک سادھو کے نامناسب اشارے کرنے کی شکایت کی تھی۔ جس کی وجہ سے تنازعہ پیدا ہوا اور مقامی لوگوں نے چھیڑ چھاڑ کا الزام لگا کر سادھوؤں کے ساتھ مار پیٹ شروع کر دی۔ سادھوؤں کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا۔
مقامی لوگوں نے ان چاروں سادھوؤں پر اغوا کار ہونے کا شبہ کیا اور الزام لگاتے ہوئے حملہ کر دیا۔
پولیس کے مطابق یہ معاملہ جمعرات کا ہے ،وہ سادھو اتر پردیش کے رہنے والے ہیں ۔ مکر سنکراتی کے موقع پر گنگا ساگر اسنان کے ل ئے جا رہے تھے اور راستہ بھٹک گئے تھے ۔راستہ پوچھنے کے لئے لڑکیوں سے بات کرنے لگے ۔