مغربی بنگال میں رام نومی پر تشدد ، دو گروپوں میں تصادم، متعدد گاڑیاں نذر آتش

کولکاتہ ،31مارچ :۔
جمعرات کو رام نومی کے موقع پرملک میں متعدد ریاستوں میں شوبھا یاترا کے دوران پر تشدد واقعات پیش آئے،حیدر آباد شوبھا یاترا کے دوران مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دیئے گئے تو وہیں ممبئی میں ایک دن قبل ہنگامہ آرائی کے سبب ماحول کشیدہ ہو گیا۔جمعرات کو مغربی بنگال کے ہاوڑہ میں رام نومی کی تقریبات کے دوران دو گروپوں کے درمیان تصادم ہوگیا اس دوران گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا گیا۔ رام نومی کے جلوس کے علاقے سے گزرتے ہی تشدد پھوٹ پڑا۔ تشدد کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائل ہے جس میں آگ کی لپیٹ میں کئی گاڑیاں نظر آ رہی ہیں۔ پولیس کی بھاری نفری بشمول فسادات کنٹرول فورس بھی علاقے میں تعینات دکھائی دے رہی ہے۔ ویڈیو میں موقع سے پولیس وین اور گاڑی کے ٹوٹے شیشے بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔ہنگامہ کے بعد کولکاتہ پولیس نے فلیک مارچ کیا اور علاقے میں امن بر قرار رکھنے کی لوگوں سے اپیل کی۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، جو مرکز کی پالیسیوں کے خلاف کولکاتہ میں دو روزہ دھرنا دے رہی ہیں، نے فسادیوں کو "ملک کا دشمن” قرار دیا اور خبردار کیا۔پر تشدد واقعہ کے بعد بی جے پی کا نام لیے بغیر، وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا، "وہ (بی جے پی) فرقہ وارانہ فسادات کو منظم کرنے کے لیے ریاست سے باہر سے غنڈوں کو بلا رہے ہیں۔” ان کے جلوسوں کو کسی نے نہیں روکا لیکن انہیں تلواریں اور بلڈوزر لے کر مارچ کرنے کا حق نہیں ہے۔ ہاوڑہ میں ان کی ہمت کیسے ہوئی؟”

وزیراعلیٰ نے کہا، تشدد میں ملوث افراد کو بخشا نہیں جائے گا۔ میں فسادیوں کی حمایت نہیں کرتی اور انہیں ملک کا دشمن سمجھتی ہوں۔ بی جے پی نے ہمیشہ ہاوڑہ کو نشانہ بنایا ہے۔ ان کا ہدف پارک سرکس اور اسلام پور ہیں۔ سب کو اپنے علاقوں میں احتیاط کرنی چاہیے۔
اس سے پہلے دن میں، ممتا بنرجی نے عقیدت مندوں سے "پرامن” طریقے سے جلوس نکالنے کی اپیل کی تھی۔ بنرجی نے اپنی پارٹی کے زیر اہتمام دھرنے کے درمیان کہا، ‘جو لوگ آج رام نومی کا جلوس نکال رہے ہیں میں ان سے درخواست کرنا چاہتی ہوں کہ براہ کرم اسے پرامن طریقے سے نکالیں ۔