مغربی بنگال: قومی ترانہ کی بے حرمتی کے معاملے میں 12 بی جے پی اراکین اسمبلی کے خلاف مقدمہ درج
نئی دہلی ،02 دسمبر :۔
یوں تو پورے ملک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے اراکین لوگوں کو حب الوطنی کا درس دیتے نہیں تھکتے لیکن مغربی بنگال میں اس کے بر عکس معاملہ پیش آیا ہے جہاں قومی ترانہ کی بے حرمتی کے معاملے میں خود بی جے پی کے ممبران اسمبلی کے خلاف معاملے درج کئے گئے ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال کی کولکاتا پولیس نے ریاستی اسمبلی احاطہ کے اندر قومی ترانہ کی بے حرمتی کرنے سے متعلق درج شکایتوں کے سلسلے میں پوچھ تاچھ کے لیے 12 بی جے پی اراکین اسمبلی کو سمن جاری کیا۔ ان اراکین اسمبلی کو 4 دسمبر کو لال بازار وسط کولکاتا میں شہر پولیس کے ہیڈکوارٹر میں موجود ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔ حالانکہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ بی جے پی لیڈر 4 دسمبر کو سٹی پولیس ہیڈکوارٹر میں موجود ہوں گے یا نہیں۔
نوٹس ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے دارجیلنگ ضلع کے سلی گوڑی سے بی جے پی رکن اسمبلی شنکر گھوش نے کہا کہ اس معاملے میں کوئی بھی فیصلہ مغربی بنگال میں بی جے پی کی قانون ساز پارٹی کے ذریعہ ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سبھیندو ادھیکاری کے ساتھ تبادلہ خیال کے بعد لیا جائے گا۔ گھوش کا کہنا ہے کہ ’’یہ سٹی پولیس کے ساتھ مل کر برسراقتدار ترنمول کانگریس کے ذریعہ قصداً کی گئی کوشش ہے۔‘‘ اپوزیشن لیڈر نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں عدالت کا رخ کرنے اور اس معاملے میں اپنے قانونی مشیروں سے تبادلہ خیال کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
اس درمیان ترنمول کانگریس نے اشارہ دیا ہے کہ وہ بی جے پی اراکین اسمبلی کے ذریعہ قومی ترانہ کی بے حرمتی کی مذمت کرنے کے لیے ایوان کے جاری اجلاس میں اسمبلی کے سامنے ایک قرارداد لا سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں ترنمول کانگریس کے 3 اراکین اسمبلی کی شکایت کے بعد جمعرات کو وسط کولکاتا کے ہیئر اسٹریٹ تھانے میں 12 بی جے پی اراکین اسمبلی کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔ شکایت یہ تھی کہ ریاستی اسمبلی احاطہ میں بدھ کو جب برسراقتدار ترنمول کانگریس کے کارکن قومی ترانہ گا رہے تھے، بی جے پی لیڈر نے ’چور-چور‘ کا نعرہ لگانا شروع کر دیا۔