معصوموں کا قبرستان بنا غزہ ،ہر دس منٹ میں ایک بچے کی شہادت :یونیسیف
نئی دہلی ،یکم نومبر :۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے ۔اسپتال ،اسکول اور پناہ گزین کیمپ بلا امتیاز ہر جگہ اسرائیلی بمباری جاری ہے اور دنیا بھر میں انسانیت کا دم بھرنے والے غزہ میں انسانیت کا قبرستان بنانے پر مصر ہیں۔غزہ اس روئے زمین پر جہنم کا نظاہرہ بن چکا ہے ۔جہاں سب سے زیادہ نقصان معصوم بچوں اور خواتین کا ہو رہا ہے ۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نےگزشتہ روز منگل کو جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ بچوں کا قبرستان بن چکا ہے۔
یونیسیف کے مطابق غزہ میں 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک کم از کم 940 بچے لاپتہ ہیں۔بچوں کے عالمی ادارے کے مطابق غزہ میں پانی کی کمی کے سبب شیرخوار بچوں کی اموات کا خطرہ ہے، علاقے میں نارمل پانی کی فراہمی کا صرف 5 فیصد دستیاب ہے۔ عالمی ادارے نے مزید کہا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی بنیادوں پرامداد کی فراہمی
کی اجازت دی جائے۔یونیسیف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں ہر 10 منٹ میں 1 بچہ شہید ہو رہا ہے۔
یونیسیف کے مطابق غزہ میں ہر روز 420 سے زائد بچے اسرائیلی بمباری سے شہید یا زخمی ہو رہے ہیں۔
دوسری جانب صحافیوں کی عالمی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل حماس تنازع میں 31 صحافی مارے جا چکے ہیں۔
سی پی جے کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ میں کم از کم 9 صحافی لاپتہ یا حراست میں ہیں، غزہ میں صحافیوں کو اسرائیلی بمباری اور زمینی حملے کے پیشِ نظر شدید خطرات کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی فورسز کے حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار 400 ہو گئی ہے جبکہ 23 ہزار سے زائد زخمی ہیں، شہداء میں 73 فیصد بچے، خواتین اور عمر رسیدہ افراد شامل ہیں۔