مظفر نگر:سوشل میڈیا پر اللہ کی شان میں نازیبا کلمات کیخلاف احتجا ج کر رہے مسلمانوں پر ایف آئی آر
اکھل تیاگی نامی ملزم پر کارروائی کی آواز اٹھانے پر متعدد دفعات کے تحت 700 سے زائد نا معلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج
نئی دہلی ،20 اکتوبر :۔
مغربی اتر پردیش کے مظفر نگر میں گزشتہ شب اس وقت ہنگامہ کھڑا ہو گیا جب سوشل میڈیا پر اللہ کی شان میں ایک قابل اعتراض پوسٹ کیا گیا جس میں ملزم اکھل تیاگی نے نازیبا الفاظ استعمال کیا تھا ۔ پوسٹ منظر عام پر آتے ہی مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا گیا جس کے بعد بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے،پہلے تھانےمیں میمورینڈم دیا گیا اور پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اکھل تیاگی کو گرفتار کر لیا لیکن کچھ دیر کے بعد اسے چھوڑ ے جانے کی خبر آئی اور مسلمان بڑی تعداد میں دیر رات گیارہ بجے سڑکوں پر نکل آئے اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔جس پر پولیس نے مظاہرین کے خلاف متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔رپورٹ کے مطابق 700 نا معلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مظفر نگر کے بڈھانہ علاقے میں ہفتے کی رات دیر گئے سینکڑوں کی تعداد میں مسلمان سڑک پر جمع ہوئے اور اس متنازع پوسٹ کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج بڑھتے ہی پولیس نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا اور پولیس اب اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
خبروں کے مطابق مظفر نگر پولیس نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے اپنی پوسٹ میں کہا، ‘بڈھانہ تھانہ علاقے میں ایک نوجوان کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک اور فرقہ کے خلاف قابل اعتراض پوسٹ شیئر کرنے کے واقعے کے سلسلے میں، اعلیٰ حکام نے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے احتجاج ختم کر دیا گیا ہے۔
علاقے کے ایس پی نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ کسی دوسرے فرقہ کے ایک شخص نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کی، جس کی وجہ سے ایک خاص برادری کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی۔ اس کے بعد فوری کارروائی کی گئی اور 20 منٹ کے اندر اس شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق ملزم سے پوچھ گچھ کے ساتھ پوسٹ کی تفصیلات بھی حاصل کی جا رہی تھیں کہ اسی دوران کسی نے افواہ پھیلائی کہ ملزم کو پولیس نے چھوڑ دیا ہے۔ جیسے ہی یہ افواہ پھیلی بہت سے لوگ جمع ہو گئے۔ لیکن پولیس نے سب کو سمجھا دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف سخت کارروائی تو کی جا رہی ہے وہیں سڑکوں پر ٹریفک روکنے اور غیر قانونی طریقے سے سڑکوں پر جمع ہونے کے معاملے میں مظاہرین کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔