مسلم پرسنل لا بورڈ کے وفد کی تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ سے ملاقات
نئی دہلی ،21 اگست :۔
وقف ترمیمی ایکٹ کے سلسلے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے عہدیداران سر گرم ہیں ۔پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کے ممبران سے ملاقات کے علاوہ ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے بھی ملاقات کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی سلسلے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ایک وفد نے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی کی قیادت میں تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی۔
میڈیا کے نام جاری ریلیز کے مطابق ایم کے سٹالن سے ملنے والے وفد میں ممتاز شخصیات شامل تھیں جس میں پروفیسر ایم ایچ جواہر اللہ، ایم ایل اے اور منیتھنیا مکل کچی کے صدر، تمل ناڈو جماعت العلماء سبھا کے صدر مولانا پی اے خواجہ محی الدین بقائی، پروفیسر پی نصر اللہ باشا، مسٹرایچ عبدالرقیب، اور مسز فاطمہ مظفر ایم سی وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
وفد نے حال ہی میں ختم ہونے والے لوک سبھا اجلاس میں مرکزی بی جے پی حکومت کے ذریعہ پیش کردہ وقف بورڈ ترمیمی بل کی مخالفت کرنے پر ڈی ایم کے صدر اور وزیر اعلیٰ سے اظہار تشکر کیا۔ ان کی کوششوں نے بل کو مزید جانچ کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے پاس بھیجنے میں اہم کردار ادا کیا۔ وفد نے یہ بھی درخواست کی کہ جے پی سی پر ڈی ایم کے کے ارکان اس بل کی بحث کے دوران مخالفت کرتے رہیں۔
وفد نے یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کے بارے میں جاری بات چیت کی شدید مخالفت کی۔ انہوں نے یکساں سول کوڈ ایکٹ 2024 میں موجود خطرناک عناصر پر روشنی ڈالی، جسے اتراکھنڈ اسمبلی نے 7 فروری 2024 کو منظور کیا تھا، اور 13 مارچ 2024 کو صدارتی منظوری حاصل کی تھی۔ وفد نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس ایکٹ کو اکثریت کی طاقت کے ذریعہ کمزوروں کے خلاف ہتھیار بنایا جا سکتا ہے۔ شہریوں کو ان کے بنیادی آئینی حقوق سے محروم کرنے پر مجبور کیا جاسکتا ہے۔