مسلم پرسنل لا بورڈ کے تمام پروگرام 16 مئی تک ملتوی،امن ضروری قرار دیا
کہ بورڈ کے عہدے داران کی آن لائن میٹنگ میں ایک قرارداد منظور کی گئی،بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار

نئی دہلی،10،مئی :۔
ہندو پاک کے درمیان جاری کشیدگی کے درمیان آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے وقف ترمیمی قانون کے خلاف کئے جانے والے احتجاجات کو 16 مئی تک ملتوی کر دیا ہے ۔ بورڈ نے ملک کی سلامتی کے لیے حکومت کے ہر ضروری قدم کی حمایت کی۔ انہوں نے بحران کی گھڑی میں حکومت، اپوزیشن، فوج اور عوام سے متحد ہو کر خطرات کا مقابلہ کرنے کی اپیل کی۔ موجودہ صورتحال کے پیش نظر بورڈ نے اپنے وقف بچاؤ آندولن کے تمام عوامی پروگراموں کو 16 مئی تک ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نے بتایا کہ بورڈ کے عہدے داران کی آن لائن میٹنگ میں ایک قرارداد منظور کی گئی اور پاک بھارت سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ حکومت اور فوج کی جانب سے ملکی سلامتی کے لیے اٹھائے ہر ضروری اقدام کی حمایت کی۔
انہوں نے کہا کہ بورڈ کےعہدیداران نے اس بات پر زور دیا کہ بحران کے وقت عوام، سیاسی جماعتوں، مسلح افواج اور حکومت کو مل کر خطرات کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ اجلاس میں تسلیم کیا گیا کہ دہشت گردی اور معصوم شہریوں کا قتل سنگین تشویش کا باعث ہے۔ اسلامی تعلیمات، عالمی سطح پر تسلیم شدہ اصولوں اور انسانی اقدار میں دہشت گردی کی کوئی جگہ نہیں۔ملاقات میں دو طرفہ بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ضرورت پر روشنی ڈالی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کا خیال ہے کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے، خاص طور پر جوہری ہتھیاروں کی موجودگی میں۔ جنگ کی وجہ سے ہندوستان اور پاکستان دونوں کے لوگوں کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس لیے تمام مسائل کو مذاکرات اور دیگر سفارتی ذرائع سے حل کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ اپنی وقف بچاؤ مہم جاری رکھے گا۔ تاہم موجودہ صورتحال کے پیش نظر بورڈ کے جلسہ عام اور پروگرام آئندہ 16 مئی تک ملتوی رہیں گے۔ انڈور پروگرام شیڈول کے مطابق جاری رہیں گے۔ آن لائن میٹنگ میں بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، نائب صدر مولانا سید ارشد مدنی، مولانا عبید اللہ خان اعظمی، مولانا اصغر علی امام مہندی سلفی، جنرل سیکرٹری مولانا محمد فضل الرحیم مجددی، سیکرٹری مولانا سید بلال عبدالحئی حسنی، ڈاکٹر یاسین علی عثمانی اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔