مسلم طالب علم کو تھپڑ مارنے کا معاملہ:یوپی حکومت کو متاثرہ طالب علم کےتعلیمی اخراجات اٹھانےکی ہدایت
2023 میں مظفر نگر میں پیش آئے واقعہ پرسپریم کورٹ کی ہدایت

نئی دہلی، 14 مئی : ۔
سپریم کورٹ نے اترپردیش حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ سال 2023 میں مظفر نگر کے ایک اسکول میں بچوں سے تھپڑ مروانے جانے والے ایک مسلم طالب علم کی اسکولی تعلیم کے اخراجات برداشت کرے۔ بدھ کو جسٹس سوریا کانت کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ اگر ریاستی حکومت چاہے تو متعلقہ اسکول کو اخراجات برداشت کرنے کے لیے کہہ سکتی ہے، لیکن سابق طالب علم کی تعلیم کے اخراجات کی اصل ذمہ داری اتر پردیش حکومت کی ہوگی۔
دراصل مہاتما گاندھی کے پوتے تشار گاندھی نے ایک درخواست دائر کی تھی جس میں اس خاتون ٹیچر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا جس نے دوسرے طالب علم کو ایک مسلم طالب علم کو تھپڑ مارنے پر اکسایا تھا۔ یہ واقعہ 25 ستمبر 2023 میں پیش آیا تھا۔ پٹائی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی کافی وائرل ہواتھا۔ سپریم کورٹ نے ایک بچے کو تھپڑ مارنے کے واقعہ پر سخت تشویش کا اظہار کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ اسکول میں ایک بچے پر فرقہ وارانہ بنیادوں پر تشدد انتہائی غلط ہے۔ عدالت نے کہا تھا کہ اس واقعہ سے حکومت کا ضمیر ہل جانا چاہئے تھا۔
تشار گاندھی کی درخواست میں وائرل ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا تھا کہ پولیس کو ایف آئی آر درج کرنے اور تحقیقات کرنے کی ہدایت دی جائے۔ درخواست میں معاملے کی بروقت اور آزادانہ تحقیقات کی ہدایت بھی مانگی گئی ہے۔ اس واقعہ کے بعد کافی ہنگامہ ہوا۔ اس واقعے کے بعد مظفر نگر کے اس اسکول کو سیل کر دیا گیا تھا۔