مسلم خاندان کے چار افراد کے قتل پر جشن منانے والے پر پولیس کی کارروائی ،مقدمہ درج
ہندو منتر نامی انسٹا گرام پیج کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے ،کرناٹک کے اڈوپی میں 12 نومبر کوارون چوگلے نےایک ہی خاندان کے چار لوگوں کوقتل کر دیا تھا
اڈوپی،17نومبر :۔
آج کا ہمارا سماج اور معاشرہ انسانیت کی تنزلی میں کس سطح پر پہنچ چکی ہے اس کا اندازہ لگانا مشکل ہو گیا ہے ۔سماج میں مذہب کے نام پر نفرت خاص طور سے مسلمانوں سے نفرت کا یہ عالم ہے کہ بچوں اور خواتین کے قتل جیسے مذموم فعل کو بھی شدت پسند ہندو نفرت میں اندھے خوشیاں منا رہے ہیں ۔ ایسا ہی ایک معاملہ کرناٹک کے اڈوپی ضلع میں پیش آیا ہے جہاں گزشتہ 12 نومبر کو ایک مسلم خاندان کے چار افراد کو قتل کر دیا گیا تھا اور اس قتل میں سوشل میڈیا پر جشن منایا گیا۔چنانچہ کرناٹک پولیس نے قتل کا جشن منانے پر ‘ہندو منتر’ نامی انسٹاگرام پیج کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ پولیس نے جمعہ کو یہ جانکاری دی۔
رپورٹ کے مطابق پوسٹ میں ایک ناراض مبینہ بوائے فرینڈ کے فعل کی تعریف کی گئی ہے، جس نے 12 نومبر کو ایک ہی خاندان کے 3 خواتین اور ایک لڑکے سمیت چار افراد کو قتل کر دیا تھا۔ انسٹاگرام پیج پر دعویٰ کیا گیا کہ ’’اس نے 15 منٹ میں چار مسلمانوں کو قتل کر کے عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔
پوسٹ میں دکھائی گئی ملزم کی تصویر کو کراؤن ایموجی سے سجایا گیا تھا۔ اڈوپی میں سائبر اکنامکس اینڈ نارکوٹکس پولیس اسٹیشن (سی ای این) نے اس سلسلے میں تحقیقات شروع کی اور ایک کیس درج کر لیا۔ مزید برآں، پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی اُڈپی ٹوائلٹ ویڈیو کیس میں متاثرہ لڑکیوں کی حمایت کے لیے آگے نہیں آیا اور اس موجودہ معاملے میں متاثرین کے لیے اسی طرح کی حمایت کی کمی کی پیش گوئی کی ہے۔
پوسٹ کا مطلب یہ ہے کہ چونکہ کسی بھی مسلمان نے اڈوپی ٹوائلٹ ویڈیو کیس میں واقعے کی مذمت نہیں کی تھی، جہاں کالج کے بیت الخلا کا استعمال کرنے والی ہندو لڑکیوں کو فلمایا گیا تھا، لہذا ’’مسلم کمیونٹی کے چار افراد کے قتل کے اس حالیہ معاملے میں متاثرین کی کوئی حمایت نہیں کی جائے گی۔‘‘
اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے پولس نے انسٹاگرام پیج کے خلاف فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کا مقدمہ درج کیا ہے۔ ملزم پروین ارون چوگلے (37 سال) منگلورو انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا ملازم ہے اور اس نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے حسینہ (46)، افنان (23)، عیناز (21) اور عاصم (12) کو ان کی رہائش گاہ پر قتل کر دیا۔