مسلم حکمرانوں سے ہندوتوا کی نفرت،ٹوائلٹ میں مغل بادشاہوں کی تصاویرچسپاں کیں

چھاوا فلم کے بعد ایک بار پھر مغل بادشاہوں کے خلاف نفرت عروج پر

نئی دہلی ،02 مارچ :۔

 مسلم حکمرانوں کے خلاف ہندوتو انتہا پسندوں کی نفرت اس وقت عروج پر ہے۔حالیہ دنوں میں رلیز ہوئی فلم چھاوا کے بعد ایک بار پھر ملک بھر میں یہ نفرت نظر آ رہی ہے۔گزشتہ دنوں چھاوا فلم دیکھنے کے بعد کچھ شدت پسندوں نے بابر کے نام روڈ کی تختی پر سیاہی پوت اور وہاں شیواجی مہاراج کی تصویر لگا کر باقاعدہ مغل حکمراں کو گالی دی اور ویڈیو بنا کر اسے وائرل بھی کیا۔اب یہ معاملہ دھیرے دھیرے ملک بھر میں بڑھتا جا رہا ہے۔ دہلی کے بعد اب اتر پردیش ،اترا کھنڈ اور دیگر ریاستوں میں اورنگ زیب بادشاہ کی تصویر بیت الخلا میں چسپاں کرنے اور بیت الخلا کا نام مغل حکمراں کے نام پر رکھنے اور نفرت پھیلانے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں ۔تر پردیش کے ہاپوڑ ضلع میں واقع پِلکھوا قصبے میں اسی طرح کا ایک انتہائی قابل اعتراض   واقعہ  پیش آیا  ، ہندوتوا گروپ کے ارکان نے ممتاز مغل بادشاہوں اورنگ زیب اور بابر کی تصاویر عوامی بیت الخلاء اور پیشاب خانوں میں چسپاں کیں۔

مبینہ طور پر یہ واقعہ بدھ، 26 فروری کو پیش آیاتھا۔ بھگوا اسکارف پہنے ہوئے انتہا پسند گروپ نے اس کو فلمایا اور فوٹیج سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دی۔  ویڈیو میں، یہ گروپ مغل سلطنت کے بانی بابر اور سب سے طویل عرصے تک حکومت کرنے والے مغل بادشاہ اورنگ زیب کی تصاویر عوامی بیت الخلاء کی دیواروں اور پیشاب خانوں پر چسپاں کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔  یہ عمل ہندوستان بھر میں ہندوتوا تنظیموں کی طرف سے جارحانہ کارروائیوں کے ایک بڑے، بڑھتے ہوئے رجحان کا حصہ ہے، جس کا مقصد مغل حکمرانوں کی میراث کو کم  کرکے دکھانا ہے۔  

یہ کارروائیاں الگ تھلگ نہیں ہیں بلکہ ہندوتوا گروپوں اور انتہائی دائیں بازو کے سیاست دانوں کی قیادت میں ایک وسیع اور مربوط مہم کا حصہ ہیں۔  پچھلے کچھ سالوں میں، ان گروہوں نے مغل دور کے تاریخی مقامات، بشمول شہروں، سڑکوں اور اداروں، اور یہاں تک کہ مغل سلطنت سے منسلک اسکولوں کے نصاب کے ابواب کے نام تبدیل کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔اس طرح کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں جس میں اورنگ زیب کی تصویر یہ شدت پسند بیت الخلا پر چسپاں کر رہے ہیں ۔