مسلمانوں کے خلاف پھر نتیش رانے کی زہر افشانی ،طاقت دکھانے کی دھمکی دی
کہا کہ زیادہ نہیں، پولیس والوں کو صرف 24 گھنٹے کی چھٹی پھر بھیج دو اس کے بعد ہم (ہندو) اپنی طاقت دکھائیں گے
نئی دہلی ،20 ستمبر :۔
بی جے پی ایم ایل اے نتیش رانے ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیان دیاہے۔ نتیش رانے نے پھر سانگلی میں متنازعہ بیان دیا ہے۔ نتیش رانے نے کہا پولیس والوں کو ایک دن کی چھٹی پر بھیج دو اور پھر ہم اپنی طاقت دکھاتے ہیں۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی واضح ہدایات کے باوجود بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے مسلسل مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز اور اشتعال انگیز بیانات سامنے آ رہے ہیں ۔نتیش رانے نے حالیہ دنوں میں دوسری مرتبہ نفرت انگیز بیان دیا ہے۔شکایات کے بعد مقدمہ درج کیا گیا لیکن کوئی ٹھوس کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے ایک بار پھر متنازعہ بیان دے کر مسلمانوں کے خلاف ہندوؤ ں کو بھڑکانے کی کوشش کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں گنیش اتسو کے دوران ہوئے ہنگامے کے بعد نتیش رانے نے مسلمانوں کو نشانہ لگاتے ہوئے یہ بیان دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ زیادہ نہیں، پولیس والوں کو صرف 24 گھنٹے کی چھٹی پھر بھیج دو اس کے بعد ہم (ہندو) اپنی طاقت دکھائیں گے۔ ہم انہیں احساس دلائیں گے کہ ہمارے پاس کتنی طاقت ہے۔
اشتعال انگیز بیان پر ہنگامہ جاری ہے۔ نتیش رانے کے بیان کے بعد اے آئی ایم آئی ایم پارٹی کے ترجمان وارث پٹھان نے ان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا، نتیش رانے کہتے ہیں کہ 24 گھنٹے کے لیے پولیس کو ہٹا دو، اگر میں نے ابھی یہی کہا ہوتا تو ہم جیل میں ہوتے۔ نتیش رانے نے کہا ہے کہ مسجد میں گھس کر مسلمانوں کو ماریں گے، ارے پہلے آؤ، خود دو ٹانگوں پر آؤ گے اور اسٹریچر پر جاؤگے۔ انہوں نے مزید کہا، بی جے پی انتخابات کے وقت مہاراشٹر میں فسادات کروانا چاہتی ہے، اور کچھ نہیں۔
واضح رہے کہ گنیش اتسو کے دوران بھی نتیش رانے پر اقلیتی برادری کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کرنے کا الزام تھا، جس کی وجہ سے ان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی تھی۔ شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ اسے گنپتی تہوار کے انعقاد کے لیے مدعو کیا گیا تھا اور 11 ستمبر کو پروگرام کے دوران رانے نے مبینہ طور پر اپنی تقریر میں اقلیتی برادری کو نشانہ بنایا اور اشتعال انگیز تقریر کی۔ جس کے بعد اس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نتیش رانےکا متنازعہ بیانات کے ساتھ پرانا رشتہ ہے۔ اس سے قبل نتیش رانے نے مہاراشٹر کے احمد نگر میں اشتعال انگیز تقریر کی تھی، انہوں نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ اگر کسی نے ہمارے رام گیری مہاراج کے خلاف کچھ کہا تو ہم مساجد میں جائیں گے اور انہیں چن چن کر ماریں گے۔
رام گیری مہاراج پر پر ضلع ناسک میں ایک مذہبی پروگرام کے دوران اسلام اور پیغمبر اسلام کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کرنے کا الزام لگایا گیا تھا، جس کے بعد ریاست کے کئی علاقوں میں لوگ رام گیری مہاراج کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ اس واقعہ کے بعد نتیش رانے نے رام گیری مہاراج کی حمایت میں بیان جاری کیا تھا۔