مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز تبصرہ کا معاملہ: بی جے پی لیڈر پی سی جارج کی پیشگی ضمانت عرضی خارج

نئی دہلی ،21 فروری :۔
کیرالہ ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز بی جے پی لیڈر پی سی جارج کی پیشگی ضمانت عرضی کو خارج کرنے کا فیصلہ سنایا۔ پی سی جارج کے خلاف حال ہی میں ٹیلی ویژن پر ایک بحث (ڈیبیٹ) کے دوران نفرت انگیز بیان دینے کا الزام ہے۔ اس سلسلے میں ان کے اوپر گرفتاری کی تلوار لٹک رہی ہے، اسی لیے انھوں نے پیشگی ضمانت عرضی عدالت میں داخل کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق پی سی جارج نے اپنی پیشگی ضمانت کے لیے اس وقت ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا جب کوٹایم ضلع سیشن کورٹ نے ان کی پیشگی ضمانت عرضی خارج کر دی تھی۔ مسلم یوتھ لیگ کے لیڈر محمد شہاب کی شکایت پر ایراٹپیٹا پولیس نے نفرت انگیز بیان سے متعلق جارج کے خلاف معاملہ درج کیا تھا۔ اپنی شکایت میں شہاب نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کے تبصرہ سے الگ الگ مذہبی طبقات کے درمیان نفرت پھیل سکتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سابق رکن اسمبلی پی سی جارج پر الزام ہے کہ انھوں نے ایک ٹیلی ویژن چینل پر بحث کے دوران ایک اقلیتی طبقہ کے خلاف نفرت انگیز تبصرہ کیا۔ ان کے خلاف کیرالہ پولیس ایکٹ کی دفعہ 120(0) اور بی این ایس کی دفعہ 299 اور دفعہ 199(1)(A) کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔