مرکز کے زیر انتظام جموں کشمیر کے پہلے وزیر اعلیٰ بنے عمر عبد اللہ ،سریندر چودھری نائب وزیراعلیٰ

نئی دہلی ،16 اکتوبر :۔

عمر عبداللہ نے مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے پہلے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے آج سری نگر میں شیرِ کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر (ایس کے آئی سی سی) میں حلف لیا۔ اسی کے ساتھ سریندر سنگھ چودھری نے یونین ٹیریٹری (یو ٹی) کے نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔ نیشنل کانفرنس (جے کے این سی) اور کانگریس کے اتحاد نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 میں اکثریت حاصل کی، جس کے بعد عمر عبداللہ کو وزیر اعلیٰ نامزد کیا گیا، اسی کے ساتھ ایک ہندو کو نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر بھی حلف دلایا گیا ۔

حلف برداری تقریب میں کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے، لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی، کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اور پی ڈی پی کی سربراہ اور ریاست کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سمیت کئی دیگر اہم سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی۔ تقریب کے دوران، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے رہنما ڈی راجہ نے عمر عبداللہ کو کامیابی کی امید ظاہر کی اور اس موقع کو جموں و کشمیر کے لیے ایک نیا آغاز قرار دیا۔

تفصیلات کے مطابق عمر کے ساتھ سریندر چودھری نے جموں و کشمیر کے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا جبکہ سکینہ ایتو، ستیش شرما، جاوید ڈار اور جاوید رانا نے بھی کابینہ کے وزراء کے طور پر حلف لیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عمر نے سریندر چودھری کو نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر شامل کرکے جموں خطے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ اس کے علاوہ جاوید رانا اور ستیش شرما، جن کا تعلق بھی جموں سے ہے۔ کشمیر سے، دو وزیر ہوں گے- سکینہ ایتو اور جاوید ڈار۔جموں و کشمیر کو ایک دہائی کے بعد منتخب حکومت ملی۔ جموں و کشمیر میں، آخری اسمبلی انتخابات 2014 میں ہوئے تھے۔5 اگست 2019 کو، مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا اور سابقہ ​​ریاست جموں و کشمیر کو دو یو ٹی میں تقسیم کیا ۔