مرکزی حکومت کا  اپنے سرکاری ملازمین کوڈیپ سیک اور چیٹ جی پی ٹی استعمال نہ کرنے کا حکم

نئی دہلی ،05 فروری :۔

آرٹیفیشیل اینٹلی جنٹس جہاں ہمارے لئے بہت سے مسائل میں آسانی پیدا کرنے والا ٹول ہے وہیں ہمارے خفیہ اور ذاتی معلومات پر نقب زنی کا ذریعہ بھی بن رہا ہے۔ٹکنا لوجی کے استعمال کی بڑھتی مقبولیت نے ہیکرس اور منفی سر گرمیوں کو انجام دینے والوں کیلئے بہت سی آسانی بھی پیدا کر دی ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ اب حکومت اور متعدد اداروں نے اپنے صارفین اور ملازمین کو احتیاط برتنے کی ہدایت دی ہے۔اسی سلسلے میں حکومت ہند کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا ہے، جس میں سرکاری ملازمین کو اے آئی ایپس اور اے آئی پلیٹ فارم کے حوالے سے ضروری معلومات دی گئی ہیں۔  وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ ایک حکم میں، سرکاری ملازمین کو بتایا گیا کہ کچھ عملہ دفتری کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ میں اےآئی  ایپس (جیسے ChatGPT، DeepSeek وغیرہ) کا استعمال کرتا ہے، جو حکومت ہند کے خفیہ دستاویزات اور ڈیٹا کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

مرکزی حکومت کے سرکلر میں کہا گیا ہے کہ سرکاری کمپیوٹر، لیپ ٹاپ اور آلات میں اے آئی ایپس اور ٹولز کا استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔   یہ فیصلہ ڈیٹا اور پرائیویسی کو ترجیح دیتے ہوئے کیا گیا ہے۔  تاہم، وہ اس سے اے آئی  صارفین کا حوصلہ پست نہیں کرنا چاہتے۔

ہندوستان میں بہت سے غیر ملکی اے آئی  ایپس دستیاب ہیں، جن میں ChatGPT، DeepSeek اور Google Gemini وغیرہ کے نام شامل ہیں۔  ہندوستان میں بہت سے لوگ اپنے کام کو آسان بنانے کی نیت سے ان کا استعمال کرتے ہیں۔  ڈیوائس پر AI ایپس یا ٹولز انسٹال کرنے کے بعد، وہ ضروری اجازتوں تک رسائی مانگتے ہیں۔  ایسے میں سرکاری فائلوں کا ڈیٹا لیک ہونے کا خطرہ ہے۔