مرکزی تعلیمی بورڈ، جماعت اسلامی ہند کی جانب سے ایک ورکشاپ بعنوان ’’دینی مدارس کا نصاب تعلیم مدت و مراحل‘‘ کا انعقاد
نئی دہلی، اگست 26: نظریات سے واقفیت اور اب جو نت نئے نظریات وجود میں آرہے ہیں، علما کو ان سے واقف رہنا ضروری ہے۔ یہ زمانہ لائف لانگ لرننگ کا ہے۔ جس نے نئی صلاحیتوں کا حصول چھوڑ دیا وہ پچھڑ گیا، وہ پسماندہ ہوگیا۔
ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے مدارس کے نصاب پر منعقدہ ایک ورکشاپ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ’’دینی مدارس کا نصاب تعلیم مدت و مراحل‘‘ کے عنوان سے اس ورکشاپ کا انعقاد مرکزی تعلیمی بورڈ، جماعت اسلامی ہند کی جانب سے کیا گیا تھا۔
اس ورکشاپ میں دارالعلوم ندوۃ العلماء، دارالعلوم دیوبند (وقف)، اشاعت العلوم اکل کوا، جامعۃ الفلاح، جامعہ دارالسلام عمر آباد اور دیگر تعلیمی اداروں کے نمائندوں کے علاوہ ملک بھر کی مختلف ریاستوں اور اداروں کے اسکالرز نے حصہ لیا۔ ان اسکالرز میں مولانا عبد البر اثری فلاحی ممبئی، مولانا وارث مظہری دہلی، مولانا شکیب قاسمی دیوبند، مولانا احمد الیاس نعمانی لکھنو، ڈاکٹر طارق ایوبی علی گڑھ، مولانا عمر عابدین حیدرآباد، مولانا محمد حذیفہ وستانوی گجرات، مولانا محفوظ فلاحی بھوپال اور پروفیسر اسحاق فلاحی و دیگر اہم اشخاص نے شرکت کی۔
امیر جماعت نے ورکشاپ میں خطاب کرتے ہوئے کہا ”علماء کی آج کے ماحول میں بڑی ذمہ داریاں ہیں۔ اب محلے، علاقے سے نکل کر پوری دنیا آپ کی مخاطب ہے۔ اسلام کا پیغام پوری انسانیت کو دینا ہے۔ یہ کام صرف انگریزی زبان سیکھ لینے سے نہیں ہوگا۔ مخاطب کے نظریات، ان کے احوال و کوائف، ان کی نفسیات، ان کا کلچر ان کا سلوک و اخلاق سب کچھ سمجھنے کے بعد یہ کام انجام دینا ممکن ہوگا۔ ہمارے سامنے الگ الگ مزاج، صلاحیتوں اور استعداد کے طلباء ہوتے ہیں۔ ہر ایک کی اس کی صلاحیت، ذہنیت و استعداد اور احوال کے مطابق رہنمائی کرنا اور انھیں تیار کرنا ہمارا کام ہے۔‘‘
اس ورکشاپ میں چند اہم امور زیر غور آئے جن میں مدارس کے نصاب کی تجدید اور اس میں عصری علوم کی شمولیت، مدارس اسلامیہ کی درسی کتابوں کا درسی انداز میں تیار کیا جانا، اساتذہ کی فنی اور تکنیکی ٹریننگ، فقہ اور کلام میں وسعت، اہداف کی پیمائش کا فارمیٹ، طلباء کو دینی تعلیم کے ساتھ نیشنل سرٹیفکیٹ کا اہل بنانا، موجودہ نصابوں میں غیر مفید اجزا اور طلباء میں بحث و تحقیق کا مزاج پیدا کرنا اور دیگر متعدد اہم موضوعات پر غورو فکر کیا گیا۔
ورکشاپ کو نائب امیر جماعت پروفیسر سلیم انجینئر نے بھی خطاب کیا۔ انھوں نے تعلیم کے بعض جدید طریقوں سے مدارس کو فائدہ اٹھانے کا مشورہ دیا۔اس موقع پر مرکزی تعلیمی بورڈ کے ڈائریکٹر سید تنویر احمد نے نصاب سازی کے اصول و مبادی پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
پروگرام کے آخر میں بورڈ کے چیئرمین جناب مجتبیٰ فاروق نے مدارس کے ذمہ داران کو حالات سے باخبر رہنے اور حکومت کی پالیسیوں سے واقف رہنے اور مضر امور کے تدارک پر بیدار رہنے پر زور دیا۔ انھوں نے مہمانوں کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ آئندہ بھی اس سلسلے میں غور و فکر کرتے رہنے کی ضرورت ہے۔ اس ورکشاپ کے کوارڈینیٹر ڈاکٹر محی الدین غازی تھے۔