مذہبی تقریب  کا انعقاد کرنےپر  اعلیٰ ذات کے  لوگوں کا  دلتوں پر حملہ

تقریب میں شرکت کرنے والے دلتوں کو بے دردی سے مارا پیٹا گیا اور ذلیل کیا گیا،کتھا واچک کا زبر دستی سر منڈوایا گیا

دعوت ویب ڈیسک

نئی دہلی ،25 جون :۔

ہم اکیسویں صدی میں جی رہے ہیں اور اسے ترقی یافتہ اور تعلیم یافتہ دور کے طور پر جانا جاتا ہے لیکن آج بھی ذات پات کی بنیاد پر تعصب اور ظلم و زیادتی کا سلسلہ جاری ہے جو افسوسناک ہی نہیں بلکہ انسانیت سوز بھی ہے ۔دلتوں کو مندر میں داخل ہونے پر ذلیل کرنے اور مارنے پیٹنے کے واقعات تو سامنے آتے رہتے ہیں لیکن دلتوں کے ذریعہ مذہبی تقریب کا انعقاد کرنا اور کتھا پروگرام کرنا بھی اب اعلیٰ ذات کے برہمنوں کیلئے برداشت سے باہر ہوتا جا رہا ہے ۔اتر پردیش کے ضلع اٹاوہ سے ذات پات کی بنیاد پر تشدد کا ایک  ایسا ہی واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک مذہبی تقریب میں شرکت کرنے پر اونچی ذات سے تعلق رکھنے والوں کی طرف سے بہوجن برادری سے تعلق رکھنے والے   افراد کو بے دردی سے مارا پیٹا گیا، زبردستی بال منڈوائے گئے اور انہیں ذلیل کیا گیا۔

رپورٹ کے  مطابق یہ واقعہ گزشتہ  22 جون کو پیش آیا۔ اس واقعے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں  کتھا کہنے والےکو سر منڈوانے اور ذلیل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں اعلیٰ ذات سے تعلق رکھنے والے حملہ آوروں کویہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ "تم  کو برہمنوں کے اس گاؤں میں داخل ہونے کی سزا مل رہی ہے۔ ویڈیو میں حملہ آور متاثرین کو ذلیل کرتے اور ان کی مختلف طریقو سے  توہین کرتے نظر آ رہے ہیں۔

اس موقع پر اعلیٰ ذات کے حملہ آوروں نے خواتین کو بھی نہیں بخشا۔  مذہبی تقریب میں موجود دلت خواتین   پر بھی حملہ کیا گیا، ان کی تذلیل کی گئی اور زمین پر ناک رگڑنے پر مجبور کیا گیا۔یہی نہیں اس انسانیت سوز حرکت کے بعد بھی اعلیٰ ذات سے تعلق رکھنے والےحملہ آوریہیں نہیں رکے بلکہ انہوں نے گاؤں کے برہمنوں سے دلتوں کو معافی مانگنے ان کے سامنے جھکنے پر مجبور کیا اور   ان سے 25,000 روپے اور ایک سونے کی چین بھی لوٹ لی۔ وحشیانہ حملے کے بعد تمام متاثرین کو گاؤں سے نکال دیا گیا۔

متاثرین میں سے ایک مکوتمنی سنگھ نے پپو بابا کی قیادت میں حملے میں ملوث 50 سے زائد افراد کے نام بتائے   ہیں ۔ پولیس نے باکیور تھانے میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی بھیم آرمی موقع پر پہنچ گئی۔ اب تک مرکزی ملزم سمیت چار افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد نے اپنی ایکس پوسٹ میں یوپی حکومت سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ متاثرین محفوظ ہیں اور انہیں 10 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے۔آزاد نے 2 دن کے اندر متاثرین کو انصاف فراہم نہ کرنے کی صورت میں بڑے پیمانے پر احتجاج کا انتباہ دیا۔اس واقعے  پر  سوشل میڈیا پر متعدد صارفین نے اپنے رد عمل کا اظہار کیا ہے اور دبنگوں کے ذریعہ دلتوں کے ساتھ کی گئی ظلم و زیادتی پر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔