مدھیہ پردیش :کرنل صوفیہ کو لے کر بی جے پی وزیر کے ہفوات،دہشت گردوں کی بہن قرار دیا
کانگریس کا شدید حملہ ،استعفیٰ کا مطالبہ کیا،چو طرفہ تنقید کے بعد سینئر وزیر وجے شاہ نے معافی مانگی

نئی دہلی ،13،مئی :۔
پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی ہر طرف اور ہر طبقے نے مذمت کی اور اس کے بعد حکومت ہند کی جانب سے کی گئی بدلے کی کارروائی آپریشن سندور کی بھی ستائش کی گئی اور کیا ہندو کیا مسلمان سب نے آگے بڑھ کر فوج کو خراج تحسین پیش کیا ۔جب آپریشن سندور کی معلومات پیش کرنے کیلئے ملک کے سامنے کرنل صوفیہ قریشی پریس کانفرنس کے دوران آئیں تو سب نے ان کی ستائش کی اور پورے ملک میں یہ پیغام دیا گیا کہ وطن کی حفاظت میں ہندو مسلم سب ایک ہیں ۔مگر مدھیہ پردیش میں موہن حکومت میں کابینہ وزیر وجے شاہ نے کرنل صوفیہ کو لے کر ایک ایسا بیان دیا ہے جو نا قابل قبول ہی نہیں بلکہ قابل مذمت بھی ہے ۔انہوں نے ایک ہیرو کی شان میں گستاخی ہی نہیں کی بلکہ کروڑوں اہل وطن کی ہر دلعزیز شخصیت پر کیچڑ اچھالا ہے۔ جہاں کرنل صوفیہ نے آپریشن سندور میں حصہ لے کر ملک بھر میں داد وصول کی۔ اور سب نے ان کی ستائش کی وہیں وزیر نے اسی کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف قابل اعتراض بیان دیا۔ اور کرنل صوفیہ کو دہشت گردوں کی بہن قرار دیا ۔
درحقیقت ملک کرنل صوفیہ قریشی کی بہادری کو سلام پیش کر رہا ہے جو فوجیوں کو اسٹرائک کے بارے میں بریفنگ دینے آئی تھیں۔ دوسری طرف وزیر وجے شاہ کے منہ سے ایسے الفاظ نکلے جو حد سے تجاوز کر گئے۔ وہ اندور ضلع کے مان پور علاقے کے رائی کنڈا گاؤں میں منعقدہ حلمہ پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے وزیر وجے شاہ نے سب سے پہلے پی ایم نریندر مودی کی پالیسیوں کی تعریف کی۔
اس کے بعد انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ہماری بیٹیوں کا سندور اجاڑا تھا، بے گناہوں کو کپڑے اتار کر مارے تھے ہم نے ان کی ہی بہن کو ان کے پاس بھیجا اور ان کی ایسی کی تیسی کروائی۔ دہشت گردوں نے ہمارے ہندوؤں کو برہنہ کرکے مارا اور مودی جی نے ان سے بدلہ لینے کے لیے ان کی ہی بہن کو ہمارے جہاز میں ان کے گھر بھیج دیا۔ مودی جی ان کے کپڑے نہیں اتار سکتے تھے اس لیے انہوں نے ان کی برادری کی ایک بہن کو بھیجا کہ تم نے ہماری بہنوں کو بیوہ کیا ہے تو تمہاری سماج کی بہن آ کر کے تمہیں ننگا کر کے چھوڑے گی۔
اگر چہ بی جے پی کے وزیر وجے شاہ کی نیت کچھ بھی ہو لیکن انہوں نے یقینی طور پر یہ بیان کرنل صوفیہ قریشی کے سلسلے میں ہی دیا ہے اور اس بیان سے لوگوں نے یہی لیا بھی ہے ۔ وزیر وجے شاہ کے اس بیان کی چو طرفہ تنقید کی گئی ۔کانگریس نے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے جس کے بعد تنازع کو بڑھتا دیکھ کر انہوں نے معافی مانگ لی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق شاہ نے کہا کہ میں خواب میں بھی کرنل صوفیہ بہن کے بارے میں غلط نہیں سوچ سکتا، نہ ہی میں فوج کی توہین کی بات سوچ سکتا ہوں، صوفیہ بہن نے ذات اور مذہب سے اوپر اٹھ کر ملک کی خدمت کی اور دہشت گردوں کو جواب دیا میں انہیں سلام کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ اس سلسلے میں کانگریس نے سخت تنقید کی ہے اور مدھیہ پردیش کے ریاستی کانگریس صدر جیتو پٹواری نے غیر ذمہ دارانہ بیان قرار دیتے ہوئے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔ا نہوں نے کہا کہ جب پورا ملک دہشت گردوں کے خلاف متحد ہو کر حکومت کے ساتھ کھڑا ہے تب بی جے پی کے سینئر وزیر نفرت انگیز باتیں کر رہے ہیں ۔ایک طرف وزیر اعظم نریندر مودی فوج کو سلام کرتے ہیں اور دوسری طرف ان کی پارٹی کا سینئر وزیر کہتا ہے کہ ان کی بہن کو ہ نے بھیجا، آکر کس کی بہن؟ دہشت گردوں کی بہن ، یہ بیان کس کے لئے تھا؟انہوں نے مزید کہا کہ فوری طور پر شاہ کو استعفیٰ دینا چاہئے اور بی جے پی کو وضاحت کرنی چاہئے کہ یہ بیان شاہ کے تھے یا پارٹی کے ۔