مدھیہ پردیش: مسلم مکینک کے قتل معاملے میں سخت کارروائی نہ کرنے پر مسلمانوں کا احتجاج
مسلمانوں کا ملزم کے گھر پر بلڈوزر چلانے کا مطالبہ،کہا مسلمان ہوتا تو اب تک اس کا گھر توڑ دیا جاتا لیکن ہندو ہونے کی وجہ سے پولیس خاموش ہے
نئی دہلی ،23 اگست :۔
مدھیہ پردیش میں دو طرح کا قانون نافذ ہے ۔اگر ملزم مسلمان ہے ،ابھی اس کا جرم بھی ثابت نہیں ہوا ہے مگر مدھیہ پردیش پولیس انتظامیہ اس کا گھر توڑنے اور اس کو گرفتار کرنے فوری طور پر پہنچ جاتی ہے لیکن اگر مجرم ہندو ہو تو خاموش رہتی ہے۔گزشتہ کل22 اگست کو نیمچ ضلع کے ڈیکن گاؤں میں ایک پاٹیدار نے امین نامی ایک مسلم میکینک کو گھر بلایا اور اس کا قتل کر دیا ۔ شکایت کے باوجود پولیس اب تک کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کر رہی ہے۔مسلمانوں نے چھتر پور اور دیگر مقامات پر مسلم ملزمین کے خلاف کارروائی کی طرح یہاں پر بھی ہندو مجرم کے گھر پر بلڈوزر کی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے آج پھر سیکڑوں کی تعداد میں پولیس تھانے کے باہر احتجاج کیا۔ اس معاملے میں انہوں نے پولیس کے سست رویہ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ مسلمان مجرم ہوتا تو اب تک اس کا گھر توڑ دیا جاتا لیکن ہندو ہونے کی وجہ سے پولیس خاموش ہے اور کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کر رہی ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم مہیش پاٹیدار، ساکن ڈیکن نے اپنے بیٹے آدتیہ کو مکینک امین منصوری (23) کو فون کرنے کے لیے بھیجا تاکہ وہ اپنے ٹریکٹر کا ٹائر بدلے۔ آدتیہ اپنی موٹر سائیکل پر امین کو لے آیا۔امین ٹریکٹر کے ٹائر کھول رہا تھا۔ اس دوران امین اور مہیش کے درمیان کسی بات پر جھگڑا ہوا۔ اس دوران مہیش نے امین کے سر پر لوہے کی راڈ ماری جس سے امین موقع پر ہی دم توڑ گیا۔یہ واقعہ جمعرات کی دوپہر 12 بجے کا بتایا جا رہا ہے۔ اس کے بعد آمین کے اہل خانہ اور برادری کے لوگ جمع ہونے لگے۔
مہیش نے ڈیکن تھانے جا کر خود سپردگی کر دی ۔ واقعہ کے بعد اے ایس پی نول سنگھ سسودیا امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ لوگوں کو سمجھانے کے بعد پولیس انتظامیہ نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے رتن گڑھ ہیلتھ سنٹر پہنچایا۔
پوسٹ مارٹم کے دوران رتن گڑھ تھانے میں لوگوں کی بھیڑ جمع ہوگئی۔ پوسٹ مارٹم کے بعد اہل خانہ اور سوسائٹی کے افراد ملزم کے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج کرنے، ملزم کی جائیداد پر بلڈوزر چلانے اور معاوضے کا مطالبہ کرتے رہے۔
پولیس انتظامیہ ملزم کے بیٹے کو بھی ملزم بنانے پر راضی ہو گئی۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ سے بات کرتے ہوئے معاوضے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے اور مناسب کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ نیمچ کے اے ایس پی نول سنگھ سسودیا نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مذکورہ واقعہ سے متعلق کسی بھی قسم کی افواہوں پر کان نہ دھریں اور امن و امان برقرار رکھیں۔ اہل خانہ کے مطالبے پر مناسب کارروائی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ مہیش اور آدتیہ کو پکڑ لیا گیا ہے۔ ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔