مدھیہ پردیش: مسلم لڑکی سے بد سلوکی کے ملزم کی حمایت میں ہندوتو گروپ کا احتجاج
گزشتہ روز ہندو نواز تنظیم سے وابستہ کچھ لڑکوں نے ایک مسلم لڑکی کے ساتھ بدتمیزی کی تھی ، احتجاج کرنے پر شہر کے قاضی سے ہاتھا پائی بھی کی ،پولیس نے دونوں فریق کے خلاف معاملہ درج کیا ہے
نئی دہلی ،03ستمبر :۔
مدھیہ پردیش ایک ایسی ریاست کے طور پر ابھر رہی ہے جہاں مسلمانوں کے خلاف ہندونواز تنظیموں کے حوصلے بلند ہیں اور آئے دن اس طرح کے واقعات درج کئے جا رہے ہیں جہاں مسلم خواتین کے ساتھ بد سلوکی اور مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کی جا رہی ہے ۔
جرنو میرر کی رپورٹ کے مطابق تازہ معاملہ میں گزشتہ روز دیواس میں شہر قاضی اور خاتون کے ساتھ بدتمیزی اور ہاتھا پائی کا معاملہ سامنے آیا جس کے بعد ہندو نواز تنظیموں کی ہنگامہ آرائی بڑھتی جا رہی ہے ، پولیس نے ملزم اور شہر قاضی دونوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔
اطلاع کے مطابق گزشتہ جمعرات کو دیواس ضلع کی سلور پارک کالونی سے ایک مسلم خاتون کو گزرتے ہوئے دیکھ کر ہندوتوا تنظیم سے وابستہ 6-7 لڑکوں نے نازیبا تبصرہ کرنا شروع کر دیا۔
جس خاتون کے ساتھ یہ حرکت کی گئی وہ جونیئر قاضی کی جان پہچان تھی۔ اطلاع ملتے ہی قاضی ابوالکلام اور ضلع کے کچھ لوگ موقع پر پہنچ گئے اور واقعہ کے خلاف احتجاج شروع کیا۔
لیکن ہندوتوا تنظیم سے وابستہ لڑکے یہیں نہیں رکے، انہوں نے شہر قاضی کے ساتھ بدسلوکی اور ہاتھا پائی بھی کی، جس کے بعد شہر کے قاضی نے ’’حق خود دفاع‘‘ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے لائسنسی ریوالور سے ہوا میں فائرنگ کی۔ جس کے بعد ملزم فرار ہوگیا۔
جب یہ خبر شہر میں پھیلی تو مسلم کمیونٹی کے لوگ انڈسٹریل تھانے پہنچ گئے اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرنے لگے۔کافی ہنگامہ آرائی کے بعد پولس نے معاملہ بڑھتا دیکھ کر 7 لڑکوں کے خلاف دفعہ 509، 506، 352، 294 اور 34 آئی پی سی کے تحت ایف آئی آر درج کی۔
لیکن بات یہیں ختم نہیں ہوئی، اگلے دن جمعہ کو مقامی بی جے پی لیڈر اور سابق کونسلر ارجن چودھری نے ہندوتوا تنظیم کے لوگوں کے ساتھ تھانے کا گھیراؤ کیا اور شہر قاضی اور ان کے حامیوں پر گولی چلانے کی ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کرنے لگے۔
جس کے بعد پولیس نے ان کے دباؤ میں شہر قاضی سمیت 3 افراد کے خلاف 294 اور 366 آئی پی سی کے تحت ایف آئی آر درج کی لیکن بھیڑ اس سے مطمئن نہیں ہوئی اور شام 6 بجے دیواس شہر سے گزرنے والی شاہراہ کو بلاک کر کے خوب ہنگامہ کیا۔