مدھیہ پردیش: محرم کے جلوس کے دوران ہندو راشٹر کا بینر جلنے پر چار مسلمانوں کے خلاف ایف آئی آر
بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے ذریعہ ہنگامہ آرائی کے بعد پولیس نے چار مسلمانوں کو گرفتار کیا،شہر میں جلوس نکالا اور اب این ایس اے لگانے کی تیاری

دعوت ویب ڈیسک
نئی دہلی ،09 جولائی :۔
مدھیہ پردیش حکومت میں پولیس مسلمانوں کے خلاف کس قدر تعصب اور امتیازی سلوک کامظاہرہ کر رہی ہے اس کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا ۔ معمولی سے معمولی باتوں پر گرفتار کرنا تو دور ایف آئی آر درج کر کے حراست میں لے کر زدو کوب کیا جاتا ہے اور شہر میں جلوس بھی نکالا جاتا ہے ۔اور گناہ صرف غلطی سے بھگوا پرچم کا جل جانا ہے ۔یہ واقعہ گزشتہ 6 جولائی کو محرم کے جلوس کے دوران پیش آیا جہاں جلوس میں اسٹنٹ کرتے ہوئے ایک نوجوان نے منہ سے پٹرول چھڑک کر آگ لگائی جس سے دیوار پر لہرا رہا کپڑے کا بینر جزوی طور پر جل گیا۔یہ بینر یا جھنڈا بھگوا تھا اور اس پر ہندو راشٹر تحریر تھا۔بس کیا تھا ہندو شدت پسندوں نے مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی شروع کر دی پولیس کو انتہائی قدم اٹھانے پر دباؤ ڈالا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد، بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد نے اسے "ہندو قوم اور بھگوا پرچم” کی توہین قرار دیا اور سیلانہ تھانے کا گھیراؤ کیا، بازار بند کر دیے اور مسجد کے سامنے ہنومان چالیسہ کا ورد کیا۔ایک ہنگامہ کھڑا کر دیا ۔گھنٹوں نعرے بازی شروع ہو گئی ،مسجد کے سامنے ہنگامہ شروع کر دیا۔شہر کا ماحول فرقہ وارانہ طور پر کشیدہ ہو گیا۔پولیس پر کارروائی کا دباؤ ڈالا گیا اور بالآخر پولیس ان شر پسندوں کے آگے جھکی اور کارروائی کرنے پر مجبور ہوئی۔
دباؤ میں آکر پولیس نے چار ملزمان کو گرفتار کیا اور ذرائع کے مطابق انہیں حراست میں مبینہ طور پر تھرڈ ڈگری ٹریٹمنٹ بھی دیا گیا۔
اس کے بعد 7 جولائی 2025 کو پولیس نے شہر میں ملزمان کا جلوس بھی نکالا۔ بتایا جا رہا ہے کہ اب انتظامیہ این ایس اے کے تحت کارروائی کرتے ہوئے ان کے مکانات مسمار کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
خیال رہے کہ ابھی دو دن قبل ہی مدھیہ پردیش کا ہی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں جس میں بڑے پیمانے پر قومی پرچم کو جلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے ۔ مگر قومی پرچم جلایا جانا اتنا سنگین جرم نہیں ہے جتنا سنگین جرم بھگوا جھنڈے کا غلطی سے جل جانا ہے ۔صحافی کاشف کوی نے اپنے سوشل میڈیا پر ان دونوں ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ دو دن پہلے بھوپال میں قومی پرچم ترنگا جلانے پر کوئی ہنگامہ نہیں ہوا۔لیکن رتلام میں ایک مسجد کے سامنے لٹکا ہوا جھنڈا جس پر ’ہندو راشٹرا‘ لکھا ہوا تھا غلطی سے جل گیا اس پر شہر بند کر دیا گیا تھا،- پولیس نے 4 لوگوں کو گرفتار کیا اور انہیں "نصیحت” کی۔- اور شہر بھر میں جلوس نکالا گیا۔ مسجد کے سامنے ہنومان چالیسہ پڑھی گئی۔انہوں نے لکھا کہ اس ریاست میں قومی پرچم سے زیادہ ہندو راشٹر کے جھنڈے کا احترا م کیا جاتا ہے۔