مدھیہ پردیش:شیو راج حکومت کا  طلباء کے لیے ساورکر کی سوانح حیات کا مطالعہ لازمی قرار دینے کا اعلان  

نئی دہلی ،30 جون :۔

بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں ہندوتو نظریات کی حامل شخصیات کی سوانح حیات کو اسکول کے نصاب میں شامل کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ اتر پردیش حکومت کے فیصلے کے بعد اب مدھیہ پردیش کی شیو راج حکومت نے بھی طلباء کے لئے   ہندوتوا کے نظریاتی ونائک دامودر ساورکر کی سوانح حیات کو طلباء کے لیے لازمی مضمون  قرادر دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔  اسکولی تعلیم کے وزیر اندر سنگھ پرمار نے جمعرات کو اعلان کیا۔

پرمار نے نامہ نگاروں سے کہاکہ ان کا [ساورکر] نے ہندوستان کی آزادی میں ایک قابل  خدمات انجام دیئے ہیں… وہ احترام کے مستحق ہیں… بدقسمتی سے، کانگریس نے سچے ہندوستانی انقلابیوں کے بارے میں  کچھ نہیں کیا…،۔

دریں اثنا ساورکر پر مضمون کو لازمی قرار دینے کے فیصلے کی کانگریس نے  بی جے پی زیرقیادت حکومت  کی تنقید کی ہے ۔ایم پی کانگریس کمیٹی کے ترجمان کے کے مشرا نے کہا، ’’ساورکر کو پڑھانا  جانباز شہیدوں کی توہین ہے کیونکہ ساورکر نے جیل سے رہا ہونے کے لیے انگریزوں سے معافی نامہ لکھا تھا‘‘۔

مدھیہ پردیش کانگریس کے ایم ایل اے عارف مسعود نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ وہ ساورکر کو شامل کرنا چاہتے ہیں جنہوں نے   انگریزوں سے معافی مانگی اور انہیں نصاب میں شامل کرنا در اصل مجاہدین آزادی کی توہین ہے۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے، اتر پردیش حکومت نے ساورکر کی سوانح حیات کو ریاستی بورڈ میں طلباء کے لیے لازمی مضمون بنانے کے فیصلے کا اعلان کیا تھا۔ وہیں دوسری جانب ایک حالیہ پیش رفت میں، کرناٹک میں نو تشکیل شدہ کانگریس حکومت نے ریاست کی نصابی کتابوں سے ساورکر جیسے ہندوتوا کے نظریات سے متعلق شخصیات کے مضامین کو نصاب سے خارج کر دیا ہے ۔یہ تبدیلیاں کرناٹک میں پچھلی بی جے پی حکومت کے دور میں ہوئی تھیں۔