مدھیہ پردیش:دلت سرپنچ کو اسکول میں جھنڈا لہرانے سے روکا گیا

سرپنچ بریلال اہیروار نے الزام لگایا کہ اسکول کے اعلیٰ ذات  کے ٹیچر نے انہیں جھنڈا لہرانے کی اجازت نہیں دی اور دلت ہونے کی وجہ سے ان کی توہین کی

نئی دہلی ،17اگست :۔

مدھیہ پردیش میں ذات پات پر مبنی تعصب کا معاملہ سامنے آیا ہے جہاں ایک دلت سرپنچ کو پرچم کشائی سے روک دیا گیا۔معاملہ مدھیہ پردیش کے ودیشا ضلع کے ایک گاؤں کا ہے ۔ دلت سرپنچ نے الزام لگایا کہ انہیں یوم آزادی پر ایک اسکول میں ترنگا لہرانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

رپورٹ کے مطابق سرونج میں بھگونت پور گرام پنچایت کے سرپنچ بریلال اہیروار نے الزام لگایا کہ اسکول کے اعلیٰ ذات  کے ٹیچر نے انہیں جھنڈا لہرانے کی اجازت نہیں دی اور دلت ہونے کی وجہ سے ان کی توہین کی۔ انہوں نے پرنسپل پر ان کے خلاف ذات پات پر مبنی تبصرہ کرنے کا بھی الزام لگایا۔ میں چمار ہوں اس لیے مجھے جھنڈے کو ہاتھ لگانے کی اجازت نہیں تھی۔ آج کل مدھیہ پردیش میں یہ بہت عام بات ہے،‘‘ اہیروار نے کہا کہ انہیں اسکول نہیں بلایا گیا اور ان کی غیر موجودگی میں ترنگا جھنڈا لہرایا گیا۔پنچایتی راج ایکٹ کی دفعات کے مطابق جھنڈا لہرانے کا حق صرف سرپنچ کو ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایس ڈی ایم ہرشل چودھری نے اس معاملے کا نوٹس لیا ہے اور انہوں نے مقامی حکام سے معاملے کی تحقیقات کرنے کو کہا ہے اسی دوران سابق مرکزی وزیر اور کانگریس لیڈر ارون یادو نے اہیروار کے الزامات پر وزیر اعلیٰ سے جواب طلب کیا ہے۔