مدھیہ پردیش:بھارتی ٹیم کی جیت پر جشن مناتے ہوئے شدت پسندوں کے ہجوم کا مسجد پر ہنگامہ
مسجد میں ستلی بم پھینکا گیا اور قابل اعتراض نعرے بازی کی گئی جس کے بعد دونوں طرف سے جم کر پتھر بازی ہوئی ،متعدد گاڑیاں نذر آتش

نئی دہلی ،10 مارچ :۔
گزشتہ روز آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں ہندوستان کی نیوزی لینڈ کے خلاف جیت کا جشن مدھیہ پردیش میں کچھ شر پسندوں کی وجہ سے تشدد کا باعث بن گیا ۔در اصل مدھیہ پردیش کے مہو میں کچھ شدت پسندوں نے ہندوستان کی جیت پر جشن مناتے ہوئے مسجد کے سامنے ہنگامہ کیا اور پٹاخے چھوڑے۔یہی نہیں کچھ پٹاخے مسجد کے اندر پھینکے گئے جس کی وجہ سے رات میں نماز تراویح پڑھ رہے نمازیوں کے درمیان خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہوا اور افرا تفری مچ گئی ۔
رپورٹ کے مطابق مہو، مدھیہ پردیش میں، اتوار کو اس وقت تشدد پھوٹ پڑا جب ایک ہندو ہجوم نے چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارتئ کرکٹ ٹیم کی جیت کا جشن منا نےکےدوران اسلامو فوبک نعرے لگائے اور ایک مسجد کے باہر پٹاخے پھوڑے، نماز تراویح میں خلل ڈالا۔ رپورٹ کے مطابق جامع مسجد کے امام محمد جاوید نے انکشاف کیا کہ کسی نے مسجد میں ستلی بم پھینکا جس سے دھواں نکلا اور نمازیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
جامع مسجد کے امام محمد جاوید کا کہنا ہے کہ ‘مسجد کے اندر پٹاخے پھینکے گئے اور پولیس کی موجودگی میں پتھراؤ کیا گیا۔
وہیں اندور رورل ایس پی ہتیکا وسال کا کہنا ہے کہ ‘بھارت نیوزی لینڈ کے میچ کے بعد جلوس نکل رہے تھے، جس کے بعد مسجد کے باہر پٹاخے جلائے گئے، جس کے بعد دونوں فریقوں میں جھگڑا ہو گیا۔’
واضح رہے کہ تشدد کے بعد مسلسل سوشل میڈیا پر طرح طرح کی جھوٹی افواہیں پوسٹ کی جارہی ہیں۔ ایک بار پھر سارا الزام مسلمانوں پر ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق تشدد مینک چوک، سیوا مارگ، مارکیٹ چوک اور راجیش محلہ تک پھیل گیا، جس سے کئی لوگ زخمی ہوئے، جب کہ کئی گاڑیوں کو نذر آتش اور توڑ پھوڑ کی گئی۔پولیس نے تشدد کو روکنے کے لیے دونوں گروپوں پر آنسو گیس پھینکی اور لاٹھی چارج کیا۔