مدھیہ پردیش:بجرنگ دل کارکنان کی غنڈہ گردی،ممنوعہ جانور کا گوشت لے جانے کے شبہ میں مسلم نوجوانوں کی پٹائی

پولیس کی موجودگی میں بجرنگ دل کے غنڈوں نے دو مسلم نوجوانوں کی بے رحمی سے پیٹائی کر دی  

نئی دہلی ،یکم جولائی  :۔

مدھیہ پردیش میں بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے کارکنوں کی دہشت دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے، یہ لوگ بیف لے جانے کے الزام میں مسلم کمیونٹی کے لوگوں کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔تازہ معاملہ کھنڈوا ضلع کے رامیشور چوکی سے متعلق ہے، جہاں بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے کارکنوں نے بیف اسمگلنگ کے الزام میں پولیس کی موجودگی میں دو مسلم نوجوانوں کی بے دردی سے پٹائی کی۔

معلومات کے مطابق پولیس نے اس معاملے میں دونوں فریقوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ متاثرین شیخ شاہد اور شیخ مبارک کے خلاف فارمرز اینیمل ایکٹ کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کر کے گوشت کو فرانزک جانچ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ بجرنگ دل کے سیکڑوں کارکنان دو مسلم نوجوانوں کو بے رحمی سے پیٹ رہے ہیں اور دو پولیس کے جوان بھی وہاں موجود ہیں ،لیکن وہ صرف برائے نام دونوں نوجوانوں کو غنڈوں سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔جبکہ غنڈے چارو طرف سے لات او ر گھونسوں کی بارش کر رہے ہیں ۔

اس واقعہ سے متعلق  ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کھنڈوا نے لکھا ہے کہ کل کھنڈوا میں سماج دشمن عناصر نے پولیس کے سامنے ایک نوجوان کی پٹائی کی اور گائے کے ذبیحہ کا جھوٹا الزام لگا کر شہر کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی۔

اے آئی ایم آئی ایم کے عہدیداروں نے وزیر داخلہ نروتم مشرا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس ویڈیو کا نوٹس لیں اور ایسی کارروائی کریں کہ یہ ایک مثال بن جائے تاکہ اس طرح کے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔