مختصر مختصر: ہندوستان کورونا سے متاثر دنیا کا ساتواں بدترین متاثرہ ملک، معاملات کی تعداد 1.9 لاکھ سے تجاوز،دیگر اہم خبریں
- جان ہاپکنز یونی ورسٹی کے ٹریکر کے مطابق آج ہندوستان کورونا کی وجہ سے دنیا کا ساتواں بد ترین متاثرہ ملک بن گیا۔ ٹریکر کے مطابق ہندوستان میں اب 1،90،609 معاملات ہیں۔ تاہم مرکزی وزارت صحت کے مطابق گذشتہ روز 8،392 نئے کورونا وائرس کیسوں میں ریکارڈ اضافے کے بعد ہندوستان میں متاثرین کی تعداد 1،90،535 ہوگئی ہے۔ اتوار کی صبح سے لے کر گذشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں 230 اموات بھی ریکارڈ کی گئیں، جس سے مجموعی طور پر ہلاکتوں کی تعداد 5،394 ہوگئی۔
- وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کے روز کہا کہ کوروناوائرس کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لیے عائد کردہ لاک ڈاؤن آہستہ آہستہ اٹھا لیا گیا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ لوگ مزید محتاط رہیں۔
- دہلی حکومت نے اتوار کے روز اپنے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی اور آفس کے اخراجات پورے کرنے کے لیے مرکز سے 5 ہزار کروڑ روپیے کی امداد کی درخواست کی۔ نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے کہا کہ اس لاک ڈاؤن نے دارالحکومت کی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
- مرکز کی جانب سے لاک ڈاؤن کا ’’انلاک 1‘‘ مرحلہ شروع کرنے کے ایک دن بعد اتوار کو متعدد ریاستی حکومتوں نے اس میں نرمی کا اعلان کیا۔
- ہفتہ کی رات ممبئی میں مہاراشٹر کانگریس کے رہنما چندرکانت ہینڈور کے استقبال کے لیے حامیوں کا ایک بہت بڑا گروہ جمع ہوا، جب وہ کورونا وائرس کے علاج کے بعد اسپتال سے گھر واپس آئے۔ اجتماع کی ایک ویڈیو میں بتایا گیا کہ حامی جسمانی دوری کے اصولوں کو پوری طرح نظرانداز کرتے، ڈھول پیٹے اور پٹاخے پھوڑتے نظر آئے۔
- سائنسی اور صنعتی تحقیقاتی کونسل کے سربراہ، ہندوستان کی صنعتی لیبارٹریوں کی سب سے بڑی چین، اور دو دیگر سائنس دانوں نے دی لاینسٹ میڈیکل جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق پر تنقید کی، جس میں کوویڈ 19 کے علاج کے لیے اینٹی ملیریائی ڈرگ ہائیڈرو آکسی کلوروکوین کے فوائد کی کمی کو اجاگر کیا گیا ہے۔
- ریلوے نے کہا ہے کہ وہ یکم جون سے 200 خصوصی ٹرینوں کا کام شروع کرے گی اور پہلے دن 1.45 لاکھ سے زیادہ مسافر سفر کریں گے۔ مسافروں کو روانگی سے کم از کم 90 منٹ پہلے اسٹیشن پہنچنا ہوگا اور صرف تصدیق شدہ یا آر اے سی ٹکٹ والے مسافروں کو اسٹیشن اور بورڈ ٹرینوں میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔
- ہندوستان کے ممتاز صحت عامہ کے ماہرین نے، بشمول انڈین کونسل برائے میڈیکل ریسرچ کے ذریعہ قائم کردہ نیشنل ٹاسک فورس کے ذریعہ تشکیل دیے گئے ایک تحقیقی گروپ کے دو ارکان سمیت، مرکز کی کورونا وائرس پھیلنے سے نمٹنے اور اس بیماری کے بارے میں مہاماری ماہرین سے مشورہ کرنے میں ناکامی پر تنقید کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’یہ توقع کرنا غیر حقیقت پسندانہ ہے کہ کوویڈ- 19 وبائی بیماری کا خاتمہ اس مرحلے پر کیا جاسکتا ہے، جب کہ ملک میں بڑے حصوں یا ذیلی آبادی میں کمیونٹی ٹرانسمیشن پہلے سے ہی قائم ہے۔‘‘
- جان ہاپکنز یونی ورسٹی کے مطابق اتوار کی شام تک دنیا میں کورونا وائرس کے متاثرین کی کل تعداد 60.98 لاکھ رہی، جس میں 3،69،847 اموات بھی شامل ہیں۔